اسلام آباد میں خالد مقبول ،شہبازشریف اور مولانا فضل الرحمان کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے اپوزیشن کا ساتھ دینے پر ایم کیو ایم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹ الیکشن کے وقت بھی خواہش تھی کہ ایم کیو ایم سے اتحاد ہو اور ہم نے انہیں سندھ میں مل کر کام کرنے کی پیشکش تھی، 2018 میں الیکشن کے نام پر سلیکشن ہوئی، ملک اور ساری سیاسی جماعتوں کیخلاف سازش کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ پی پی اور ایم کیو ایم میں دوری کے باعث کراچی کا نقصان ہوا، اب تمام قومی قیادت ایک صفحے پر جمع ہوچکی ہے جس کے نتیجے میں وزیراعظم عمران خان اپنی اکثریت کھو چکے ہیں، عمران خان وزیراعظم نہیں رہے اور ان کے پاس استعفی کے سوا کوئی آپشن نہیں رہا۔
شہباز شریف وزیراعظم ہوں گے
بلاول نے کہا کہ کل ہی قومی اسمبلی کا اجلاس ہے جس مین تحریک عدم اعتماد پر کل ہی ووٹنگ کرائی جائے اور معاملے کو حل کرکے آگے بڑھا جائے، یہ انتخابی اصلاحات پر کام کرنے اور معاشی بحران سے نکلنے کا آغاز ہوگا، شہباز شریف جلد وزیراعظم منتخب ہوں گے، ہم نے غیرجمہوری طریقے سے منتخب حکومت کے جمہوری طریقے سے خاتمے کا بندوبست کیا ہے۔