دشمنوں کے پاس اپنی جارحیت روکنے کے سوا کوئی چارہ نہیں، سید عبدالمالک بدرالدین

0 229

انصارالله یمن کے سربراہ نے کہا ہے کہ ہمارے دشمنوں کے پاس حملوں سے بچنے، اس دلدل سے نکلنے، اپنی جارحیت کو روکنے، محاصرے کو ختم کرنے اور مقبوضہ علاقوں کو خالی کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں۔ ایران کے سرکاری ٹی وی نے ”المسیرہ” سے نقل کرتے ہوئے رپورٹ دی ہے کہ ”انصارالله” یمن کے سربراہ ”سید عبدالمالک بدرالدین” کا کہنا ہے کہ جارحین کا مقابلہ کرنے اور اپنے ملک کا محاصرہ ختم کروانے کے لئے ہر ممکن کوشش کریں گے اور اس بات کی اجازت نہیں دیں گے کہ یہ محاصرہ جاری رہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ دشمنوں کے پاس ہمارے حملوں سے بچنے، اس دلدل سے نکلنے، اپنی جارحیت کو روکنے، محاصرے کو ختم کرنے اور مقبوضہ علاقوں کو خالی کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں۔ ہم صبر اور خدا کی مدد سے دشمنوں کو نشانہ بنائیں گے، ان کی جارحیت اور محاصرے کے خلاف کھڑے رہیں گے۔ انصار اللہ یمن کے سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ جارح اتحاد کا مقصد پوری یمنی قوم اور عوام کو نقصان پہنچانا ہے۔ یمن کا محاصرہ کرنے کی وجہ سے اس اتحاد نے تمام گھروں اور خاندانوں کے خلاف بھرپور جنگ شروع کر دی۔

سید عبد المالک الحوثی کا مزید کہنا تھا کہ سابق حکومت کی اقتصادی پالیسی درآمدات اور ملکی پیداوار کو بند کرنے پر مبنی تھی، جس سے لوگوں کو بہت نقصان پہنچا ہے۔ اس نقصان کی ایک مثال یہ ہے کہ یمن کے لئے ضروری تیس فیصد گندم یوکرائن سے آتی ہے اور یوکرائن کی جنگ سے اب ہمارے ملک پر اور اس کے منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ سید عبدالمالک نے جارح اتحاد کی طرف سے ملک کے محاصرے کو ایک سنگین جرم اور انسانیت کے خلاف بدترین وحشیانہ جرائم کی مثال قرار دیتے ہوئے کہا کہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں ہمیں دوسروں کی مدد کرنے اور ضرورت مندوں کو کھانا کھلانے کی کوشش کرنی چاہیئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یمن کے محاصرے کی وجہ سے اکثر لوگوں کی آمدنی میں کمی واقع ہوئی ہے اور قیمتوں میں اضافہ بہت سے خاندانوں کے مصائب کا باعث بنا ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.