تفتیش کیلئے لیجائے گئے اکثر فلسطینیوں کو مار دیا جاتا ہے، صیہونی قید سے رہا ڈاکٹر کا انکشاف
صیہونی جیل سے رہا ہونے والے غزہ کے الشفا اسپتال کے ڈائریکٹر محمد ابو سلمیہ کا کہنا ہے کہ قید کے دوران پوچھ گچھ کے لیے لے جائے گئے بیشتر فلسطینیوں کو مار دیا جاتا ہے۔
ڈاکٹر محمد ابو سلمیہ کا کہنا ہے کہ صیہونی حکومت کی قید میں فلسطینیوں پر دن رات بہیمانہ تشدد ہوتا ہے، میرے سر پر ضربیں لگائی جاتی تھیں جس سے کئی بار میرے سر پر گہرے زخم آئے۔
انہوں نے بتایا کہ صیہونی جیلوں میں قید ہزاروں فلسطینیوں کو ذہنی اور جسمانی تشدد کا سامنا ہے، قیدیوں کو بنیادی سہولتیں بھی حاصل نہیں ہیں۔
ڈاکٹر محمد ابو سلمیہ نے کہا کہ صیہونی ڈاکٹر اور نرسیں بھی عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے قیدیوں پر تشدد کرتے ہیں، انسانی حقوق کی تنظیمیں اور ادارے فوری صیہونی جیلوں کا دورہ کریں اور قیدیوں کے مصائب ختم کروائیں۔
خیال رہے کہ صیہونی حکام نے سات ماہ پہلے گرفتار کیے گئے ڈاکٹر ابو سلمیہ سمیت 50 سے زائد فلسطینی قیدیوں کو آج رہا کیا ہے۔