امام جواد  ؑ علم، تقوی اور  جود و سخا میں بے مثال تھے،آیت اللہ یعقوبی

0 387

مرجع عالی قدرآیت اللہ العظمٰی الشیخ محمد الیعقوبی (دام ظلہ) نے کہا ہے کہ امام محمد تقی علیہ السلام کو حاکم وقت نے ظلم و جور کیساتھ شہید کیا جبکہ آپؑ کے بعد امامت کی ذمہ داری امام علی نقی علیہ السلام کو سونپی گئی ۔اس اہم موقع پر فرزند رسول  امام محمد تقی علیہ السلام کی شہادت پر تمام مومنین بالخصوص امام زمانہ علیہ السلام کے حضور تعزیت پیش کرتے ہیں ۔

 

مرجع عالی قدرآیت اللہ العظمٰی الشیخ محمد الیعقوبی (دام ظلہ) نے کہا ہے کہ  امام جوادؑ علم، تقوی اور  جود و سخا میں بے مثال تھے اُن کی شہادت پر عراق سمیت پوری دنیا حالت سوگ میں ہے  نجف اشرف میں اس وقت زائرین کی بڑی تعداد امیرالمومنین علیہ السلام کے روضہ اقدس پر امام محمد تقی علیہ السلام کی المناک شہادت پر پرسہ پیش کر رہی ہے۔

 

مرجع عالی قدرآیت اللہ العظمٰی الشیخ محمد الیعقوبی (دام ظلہ) نے کہا ہے کہ ہمارے نویں امام اور آسمان عصمت و طہارت کے گیارہویں تاجدار امام جواد علیہ السلام کی

شہادت کا واقعہ ان کی صبر و استقامت کی ہمیشہ یاد دلاتا ہے۔ انہوں نے اپنی زندگی میں ایک مثال قائم کرتے ہوئے دینِ اسلام کی آبیاری کے لئے ہر قسم کی مشکلات کا مقابلہ کیا۔ ان کی شہادت ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ حق کی خاطر قربانی دینا اور اپنی اعتقادات پر قائم رہنا کتنا اہم ہے۔

 

مرجع عالی قدرآیت اللہ العظمٰی الشیخ محمد الیعقوبی (دام ظلہ) نے کہا ہے کہ امام محمد تقی علیہ السلام کا اسم گرامی محمد، ابوجعفر کنیت، اور آپ علیہ السلام تقیؑ و جوّاد دونوں القاب سے مشہور ہیں- اسی لیے آپ امام محمد تقی علیہ السّلام کے نام سے یاد کیے جاتے ہیں .چونکہ آپ سے پہلے حضرت امام محمد باقر علیہ السّلام کی کنیت ابو جعفر ہوچکی تھی اس لیے آپ کو ابو جعفر ثانی اور دوسرے لقب کو سامنے رکھ کر حضرت جوّاد بھی کہا جاتا ہے ۔

 

مرجع عالی قدر

آیت اللہ العظمٰی الشیخ محمد الیعقوبی (دام ظلہ) نے کہا ہے کہ حضرت امام محمد تقی علیہ السّلام کو کمسنی ہی میں مصائب اور پریشانیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہونا پڑا .آپ کو بہت کم ہی اطمینان اورسکون کے لمحات میں باپ کی محبت ، شفقت اورتربیت کے سائے میں زندگی گزارنے کا موقع ملا ۔

 

مرجع عالی قدرآیت اللہ العظمٰی الشیخ محمد الیعقوبی (دام ظلہ) نے کہا ہے کہ آپ (ع)کی عمرمبارک صرف پانچ برس تھی جب حضرت امام رضا علیہ السّلام مدینہ سے خراسان کی طرف عازم سفر ہوئے اور پھرزندگی میں ملاقات کا موقع نہ ملا امام محمد تقی علیہ السّلام سے جدا ہونے کے تیسرے سال امام رضا علیہ السّلام کی شھادت ہوگئی۔

 

امام محمد تقی علیہ السّلام اخلاق واوصاف میں انسانیت کی اس بلندی پر تھے جس کی تکمیل، رسول اور آل رسول (ص) کا طرۂ امتیاز تھی کہ ہر ایک سے جھک کر ملنا . ضرورت مندوں کی حاجت روائی کرنا مساوات اور سادگی کو ہر حالت میں پیش نظر رکھنا. غربا کی پوشیدہ طور پر خبرگیری کرنا اوردوستوں کے علاوہ دشمنوں تک سے اچھا سلوک کرتے رہنا ، مہمانوں کی خاطر داری میں انہماک اورعلمی اورمذہبی پیاسوں کے لیے چشمہ فیض جاری رکھنا آپ کی سیرت زندگی کے نمایاں پہلو تھے۔

 

29ذی القعدہ 220ھ میں پچیس سال کی عمر میں معتصم نے آپ کو زہر سے شہید کردیا اور آپ اپنے جدِ بزرگوار حضرت امام موسیٰ کاظم

(ع) کے پاس کاظمین میں دفن ہوئے-

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.