سانحہ شہدائے 1988ء گلگت بلتستان کربلا سے شروع ہونیوالی شہادتوں کا تسلسل ہے،شیخ ہادی حسین ناصری

0 349

نمائندہ آیت اللہ العظمیٰ شیخ محمد الیعقوبی(دام ظلہ) وسربراہ شوری علماء جعفریہ پاکستان علامہ شیخ ہادی حسین ناصری نےشہدائے سانحہ 1988ء گلگت بلتستان کی36ویں برسی کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ تشیع کی تاریخ اور فکری ترجیحات میں قربانیوں اور ایثار کی اہمیت کا اندازہ آسانی سے لگایا جا سکتا ہے تشیع کی بنیادیں عدل و انصاف پر قائم ہیں درحقیقت قربانی اور ایثار کا جذبہ ہمارے ہاں بدرجہ اُتم موجود ہے۔

علامہ شیخ ہادی حسین ناصری کا مزید کہنا ہے کہ 1988ء سے اب تک گلگت بلتستان،آزاد کشمیر سمیت ملک بھر میں ہونیوالی تمام شہادتیں کربلا کا تسلسل ہیں کیونکہ تشیع کیلئے کربلا ایک طاقت کا نام ہے ۔مکتب تشیع قربانیوں کے تسلسل سے مضبوط سے مضبوط تر ہوتا گیا اور آج اس کی جڑیں تمام مذاہب و مسالک سے زیادہ مستحکم ہیں ۔36سال گزرنے کے باوجود آج بھی شہدائے سانحہ گلگت بلتستان کو یاد کیا جارہا ہے اور رہتی دنیا تک اُن کا تذکرہ جاری رہے گا۔

علامہ شیخ ہادی حسین ناصری نے کہا ہے کہ اگرچہ موت کا ایک دن معین ہے لیکن جس نے شہادت کی موت کا ذائقہ چکھا اُس کا نام دنیا میں بھی قائم رہا اور آخرت میں بھی کم سے کم اُس کا صلہ جنت ہے اسی لیے اسلام میں شہادت کے مقام و مرتبہ کی فضیلت واضح ہے اور اہلبیت کی محبت میں مرنے سے بڑھ کر تو کوئی موت ہو ہی نہیں سکتی۔جیسا کہ احادیث میں بھی وارد ہوا ہے کہ( مَنْ مَّاتَ عَلٰی حُبِّ اٰلِ مُحَمَّدٍ مَاتَ شَھِیْدًا ألا وَ مَنْ مَّاتَ عَلٰی حُبِّ اٰلِ مُحَمَّدٍ مَاتَ مَغْفُوْرًا ألا وَ مَنْ مَّاتَ عَلٰی حُبِّ اٰلِ مُحَمَّدٍ مَاتَ کَامِلُ الْاِیْمَان) جو آلِ محمد کی محبت پر مرا وہ شہید ہوا۔۔ جو بھی محبت ِآلِ محمد پر مرا وہ بخشا ہوا مرا۔۔ جو آلِ محمد کی محبت پر مرا وہ کامل الایمان ہوکے مرا۔۔ جو آلِ محمد کی محبت پر مرتا ہے اس کی قبر ملائکہ رحمت کی زیارت گاہ بن جاتی ہے۔۔ جو آلِ محمد کی محبت پر مرتا ہے اس کی قبر میں جنت کا دروازہ کھل جاتا ہے۔

علامہ شیخ ہادی حسین ناصری نے کہا ہے کہ تشیع کی دین حق کیلئے قربانیوں کی تاریخ دنیائے عالم کیلئے بہت بڑی مثال ہے جن پر مصیبتوں کے پہاڑ توڑے گئے مگر انہوں نے کبھی قربانیاں دینے سے گریز نہیں کیا ۔ایثار کا جذبہ سیرت محمدؐ و آلؑ محمدؐ میں پنہاں ہے اس لیے تاریخ کبھی بھی ہماری قربانیوں کو نظر انداز نہیں کر سکتی۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.