ایرانی کونسلیٹ پر صیہونی حملے کے لئےامریکا کی جواب دہی پر زور، ایرانی وزیر خارجہ
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ دمشق میں ایران کے قونصلر سیکشن پر نسل کش صیہونی حکومت کے دہشتگردانہ حملے کی ذمہ داری امریکی حکومت پر عائد ہوتی ہے اور اسے جواب دینا پڑے گا۔
ایران کے وزیرخارجہ حسین امیر عبداللہیان نے دمشق میں شام کے وزیرخارجہ فیصل مقداد کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دمشق میں ایرانی سفارت خانے کے قونصلر شعبے پر امریکی ساخت کے طیارے اور میزائلوں سے انجام پانے والا حملہ غاصب صیہونی حکومت کا جنگی جرم ہے۔
دنیا میں سفارتی مقامات اور شخصیات کو حاصل تحفظ اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کا نیا ورق ہے اور نسل کش صیہونی حکومت کو اس کی سزا دی جائے گی۔
امیرعبداللہیان نے کہا کہ دمشق میں ایران کے قونصلر سکشن پر جعلی صیہونی حکومت کے حملے اور ویانا کنونشن کی خلاف ورزی کی مذمت میں بیان جاری کرنے کے لئے امریکہ اور دو یورپی ملکوں کے تیار نہ ہونے سے پتہ چلتا ہے کہ صیہونی حکومت کو اس جرم کے ارتکاب کے لئے امریکہ کی اجازت حاصل تھی اور امریکہ کو اپنے اس رویئے اور غاصب صیہونی حکومت کے جرائم کا جواب دینا پڑے گا۔
شام کے صدر سے ہماری بات چیت بہت کامیاب رہی اور دوطرفہ موضوعات پر گفتگو کے ساتھ ہی علاقائی و بین الاقوامی مسائل بالخصوص غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم اور ایران کے قونصلر شعبے پر حملے کا جائزہ لیا گیا۔
اس موقع پر شام کے وزیرخارجہ فیصل مقداد نے کہا کہ نسل کش صیہونی حکومت نفرت، کینہ اور جارحیت کی بنیاد پر قائم کی گئی ہے اور اس نے غزہ پٹی پر حملے میں ہر طرح کے جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔