صیہونی حکومت بھر میں حکومت کے خلاف عوام سڑکوں پر نکل آئے اور ہفتے کی شب تل ابیب اور یروشلم میں اکتوبر سے اب تک کے سب سے بڑے احتجاجی مظاہرے ہوئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق موجودہ بحران کو حل کرنے اور غزہ میں موجود صیہونی مغویوں کی رہائی میں ناکامی پر عوام نے یروشلم میں صیہونی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو کے گھر کے باہر مظاہرہ کیا اور ان سے استعفے کا مطالبہ کیا۔
صیہونی میڈیا نے بتایاکہ ملک بھر میں اسی طرح کے حکومت مخالف مظاہرے ہوئے۔
دوسری جانب تل ابیب میں بھی دو مقامات پر عوام نے حکومت کے خلاف مظاہرہ کیا اور مغویوں کی رہائی میں ناکامی پر وزیر اعظم کو ذمہ دار ٹھہرایا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ غزہ جنگ سے حکومت اپنی ناکامیاں چھپانا چاہتی ہے، نیتن یاہو کی سیاسی غلطیوں نے صیہونی حکومت کو جنگ میں جھونک دیا۔
صیہونی پولیس نے مظاہرین کو شرپسند قرار دیتے ہوئے انہیں منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن اور آنسو گیس کا استعمال کیا اور کم از کم 20 مظاہرین کو گرفتار کیا۔
خیال رہے کہ صیہونی حکومت میں نتین یاہو حکومت کی برطرفی اور نئے الیکشن کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے جبکہ حکومت مخالف مظاہرین نے آئندہ ہفتے سے حکومت کے خلاف مظاہروں کے ایک اور سلسلے کا اعلان کیا ہے۔