امریکی وزارت خارجہ کی ایک خاتون عہدیدار نے بائيڈن حکومت کی جانب سے غزہ میں انسانیت سوز جرائم کا ارتکاب کرنے والی صیہونی حکومت کی حمایت جاری رکھنے کے خلاف اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
رپورٹ کے مطابق امریکی وزارت خارجہ میں ڈیموکریسی، انسانی حقوق اور محنت کے امورسے متعلق شعبے کی عہدیدار آنل شلین نے غیر ملکی میڈیا کو بتایا کہ انہوں نے امریکہ کی جانب سے صیہونیوں کو ہتھیار ارسال کرنے کے بارے میں اپنی تشویش کا بارہا اظہار کیا لیکن کچھ حاصل نہیں ہوا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل امریکی وزارت خارجہ میں سیاسی و عسکری امور کے سربراہ جاش پل نے بھی غزہ کی جنگ میں استعمال کے لئے صیہونی حکومت کو ہتھیاروں کی ترسیل پر احتجاج کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
طارق حبش بھی ان دیگر امریکی حکام میں شامل ہیں جنہوں نے امریکہ کی جانب سے صیہونی حکومت کی حمایت کے خلاف استعفیٰ دیا ہے۔
امریکی اخبار نے رپورٹ دی کہ امریکی حکومت کے کچھ ملازمین جنگ غزہ اور اپنے ملک کی جانب سے صیہونی حکومت کی حمایت کرنے سے ناراض ہیں اور وہ اپنے عہدوں سے استعفی دینےکا ارادہ رکھتے ہیں۔