برقی کچرے سے سونا نکالنے کا طریقہ کار وضع کرلیا گیا

0 202

محققین نے برقی کچرے سے قیمتی دھات نکالنے کے لیے پنیر بننے کے عمل کے دوران فضلے کے طور پر سامنے آنے والے پروٹین اسپونج کا استعمال کیا۔ محققین کے مطابق یہ طریقہ کار پائیدار اور کمرشلی اعتبار سے ممکن ہے۔

تحقیق میں سائنس دانوں نے صرف 20 پرانے کمپیوٹر کے مدر بورڈ سے 450 ملی گرام 22 قیراط سونا جمع کیا۔
تحقیق کے نتائج بتاتے ہیں کہ کچرے کو اکٹھا کرنے اور اس پورے عمل پر آنے والا توانائی کا خرچ حاصل کیے گئے سونے سے کی قیمت سے 50 گنا کم ہے۔

سونا نکالنے کے لیے سائنس دانوں نے تیزابی حالت میں تیز درجہ حرارت پر وے پروٹین کی تمام قدرتی خصوصیات کو ختم کیا تاکہ پروٹین کا گارا بن سکے جس کو خشک کر کے اسپونج بنایا گیا۔

بعد ازاں محققین نے 20 مدر بورڈز سے دھاتی پرزوں کو علیحدہ کیا اور ان کو تیزاب میں بھگویا اور پھر ایک پروٹین فائبر کو محلول میں رکھا تاکہ وہ سونے کے آئن کو اپنی جانب کھینچ لے۔ ان فائبر پر دیگر دھاتیں بھی کھنچی چلی جاتی ہیں لیکن سونا یہ کام زیادہ مؤثر انداز میں انجام دیتا ہے۔

سائنس دانوں نے اس اسپونج کو گرم کر کے سونے کے آئن کو گالوں میں بدلا جس کے بعد ان کو پگلھا کر سونے ٹکڑے بنا لیے گئے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.