فلسطینی سرزمین پر صیہونی قبضہ بین الاقوامی انصاف کی توہین ہے: عرب لیگ

0 239

عرب لیگ نے صیہونی حکومت کی غاصب حکومت کے توسط سے فلسطینی علاقوں پر قبضے کو بین الاقوامی انصاف کی توہین قرار دیا ہے-

موصولہ خبروں کے مطابق عرب لیگ کے نمائندے عبدالحکیم الرفاعی نے پیر کے روز ہیگ کی عالمی عدالت انصاف میں اس بات پر تاکید کہ صیہونی حکومت کے توسط سے فلسطینی علاقوں پر مسلسل قبضے کا مطلب بین الاقوامی انصاف کی توہین ہے اور اس قبضے کو ختم نہ کرنا نسل کشی کے مترادف ہے۔

بین الاقوامی عدالت انصاف نے پیر کے روز 1967 سے نسل کشی کرنے والی صیہونی حکومت کے ذریعے فلسطینی اراضی پر قبضے کے قانونی نتائج سے متعلق ایک ہفتے کی سماعت مکمل کرلی۔

صیہونی قبضے کے خلاف اقوام متحدہ کی درخواست پر سماعت کی گئی، 8 روزہ سماعت میں 52 ممالک نے 15 ججوں کے پینل کو اپنے دلائل دیے۔ اس اجلاس میں موجود ممالک نے نسل کشی کرنے والی صیہونی حکومت کے قبضے کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔

سماعتوں کا آغاز گزشتہ پیر کو فلسطینی حکام کی گواہی سے ہوا۔فلسطینی حکام نے غاصب صیہونی حکومت پر استعماری اور نسل پرستانہ نظام کی قیادت کرنے کا الزام عائد کیا اور ججوں سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر اور پیشگی شرائط کے بغیر اس غاصبانہ قبضے کے مکمل خاتمے کا مطالبہ کریں۔

بین الاقوامی عدالت انصاف میں ہونے والی یہ سماعتیں، جنوبی افریقہ کی طرف سے صیہونی غاصب حکومت کے خلاف دائر کی گئی شکایت سے الگ ہیں۔ جنوبی افریقہ نے غزہ کی پٹی میں نسل کشی کرنے والی صیہونی حکومت پر نسل کشی کا الزام لگایا ہے۔

رپورٹ کے مطابق صیہونی قبضے پر عالمی عدالت انصاف کا فیصلہ آنے میں 6 ماہ لگ سکتے ہیں۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.