عراق میں مظاہرے کے دوران27 افراد جانبحق اور زخمی

0 480

الصدر پارٹی کے سربراہ مقتدی الصدر نے آج پیر کو اپنے ایک بیان میں کہا، ”میں نے فیصلہ کیا ہے کہ میں سیاسی معاملات میں مزید کسی قسم کی مداخلت نہیں کروں گا۔ اسی لیے میں ہمیشہ کے لیے سیاست سے اپنی ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتا ہوں‘‘۔

الصدر پارٹی کے سربراہ نے مزید کہاکہ نجف اشرف دینی مرجعیت کا اصلی مرکز رہا ہے اور ہے۔ میں نے کبھی بھی عصمت، اجتہاد یا یہاں تک کہ قیادت و رہبری کا دعوی نہیں کیا اور خود کو محض معروف اور نیکیوں کا امر کرنے والا اور منکر سے نہی کرنے والا سمجھتا ہوں اور انحرافات کی اصلاح کے علاوہ کوئی دوسرا ہدف میرے پیش نظر نہیں رہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ میں اعلان کرتا ہوں کہ اب میں سیاسی امور میں مداخلت نہیں کروں گا اور اب کے بعد سے سیاست سے مکمل طور پر سیاست سے کنارہ کشی کا اعلان کرتا ہوں اور صدر خاندان کے مزار اور خاندانی ورثہ کے ادارے کے علاوہ اپنے تمام ملحقہ دفاتر بند کروں گا۔

انہوں نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ میں تمام افراد کو ان کی ذمہ داریوں سے برئ الذمہ قرار دیتا ہوں اور اگر میری موت واقع ہوجائے یا مارا جاؤں تو مجھ پر ایک فاتحہ پڑھ لیں۔

در ایں اثنا الصدر پارٹی کی جانب سے مظاہروں اور عوامی احتجاجات کو منظم کرنے اور ان کی نگرانی کرنے والی کمیٹی کو بھی ختم کردیا گیا ہے۔

عراقی ذرائع کے مطابق مقتدیٰ الصدر کے سیاست سے ہمیشہ کے لئے کنارہ کشی کے اعلان کے بعد "وزیر القاد” کے نام سے مشہور صالح محمد العراقی کے تمام سوشل میڈیا اکاونٹ بند کر دیئے گئے۔

مقتدی صدر کے سیاسی منظر نامے سے علیحدہ ہونے کے اعلان کے بعد ان کے دفتر نے ایک اعلان جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے:

1_ صدر پارٹی کے نام سے سیاسی اور حکومتی امور میں شریک ہونا اور اس سے وابستہ تمام اداروں اور کسی بھی سماجی سرگرمی میں شرکت ممنوع ہے۔

2_ الصدر پارٹی کے سیاسی نعرے اور جھنڈے کا استعمال ممنوع ہے۔

3_صدر اسٹریم نامی سوشل نیٹ ورکس سمیت کسی بھی میڈیا ٹول کا استعمال ممنوع ہے۔

بعض ذرائع نے بغداد میں عراقی صدارتی محل کے سامنے مقتدی صدر کے حامیوں کے جمع ہونے کی اطلاع دی ہے۔در ایں اثنا عراقی ذرائع نے رپورٹ دی ہے مقتدی صدر کے حامی بغداد کے ریڈ زون میں واقع حکومتی اداروں اور دفاتر کی جانب بڑھ رہے ہیں۔

 

میڈیا رپورٹس کے مطابق بغداد کے ریڈ زون میں بڑی تعداد میں سیکورٹی فورسز کو تعینات کیا گیا ہے کیونکہ مقتدی صدر کے حامیوں نے ریڈ زون کے داخلی راستوں پر دھاوا بول دیا ہے اور صدارتی محل پر حملے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

ان حالات میں سیکورٹی فورسز نے وسطی بغداد میں ریڈ زون اور جمہوریہ پل کو مکمل طور پر بند کر دیا۔

نصر اتحاد کے سربراہ حیدر العبادی نے ایک بیان میں عراقی عوام پر زور دیا ہے کہ تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے فتنہ پرور عناصر کی سازشوں سے دور رہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.