سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ اگر بلے کا نشان واپس نہ لیا گیا ہوتا تو سنی اتحاد کونسل اور مجلس وحدت مسلمین (ایم ڈبلیو ایم) بھی بلے کے نشان پر انتخاب لڑتیں۔
وہ 9 ماہ مفرور رہے ان پر کئی مقدمات درج تھے، بلے کا نشان واپس لے لیا گیا تو انہوں نے خود بھی آزاد حیثیت میں الیکشن لڑا۔
حامد رضا نے کہا کہ خصوصی نشستوں کیلئے جو فہرست جمع کرائی گئی تھی وہ الائنس کی طرف سے ہی تھی، امید ہے کہ ہمیں تکنیکی بنیاد پر مخصوص نشستیں مل جائیں گی۔
خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کی خواتین کی 60 میں سے 38 مخصوص نشستوں اور اقلیتوں کی 7 نشستوں پر منتخب ارکان کے نوٹیفکیشن جاری کردیے ہیں تاہم سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں دینے سے متعلق الیکشن کمیشن کا اب تک کوئی فیصلہ سامنے نہ آسکا ہے۔