حزب اللہ کا بڑا بیان، صیہونی حکومت شرط لگانے کی پوزیشن میں نہیں ہے

0 134

حزب اللہ لبنان کا کہنا ہے کہ صیہونی حکومت شرط لگانے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔

لبنان اور مقبوضہ فلسطین کی سرحد پر لڑائی روکنے کے فرانس کے مجوزہ منصوبے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے حزب اللہ کے ایک عہدیدار نے کہا کہ وہ سرحدی صورت حال پر تب تک بات نہیں کریں گے جب تک غزہ پر حملے مکمل طور پر بند نہیں ہو جاتے۔

فارس نیوز ایجنسی کے مطابق روئٹرز نے منگل کی صبح خبر دی ہے کہ فرانسیسی حکومت نے لبنان اور مقبوضہ فلسطین کے درمیان سرحد پر جنگ بندی کا منصوبہ پیش کیا ہے۔

اس بنا پر فرانس کے تجویز کردہ منصوبے کو 3 مرحلوں میں تقسیم کیا گیا ہے اور اس کا ہدف شرائط تیار ہونے کی صورت میں لبنان اور مقبوضہ فلسطین کی سرحد پر ممکنہ جنگ بندی کا نفاذ کرنا ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اس منصوبے میں مقبوضہ فلسطین کے ساتھ سرحد پر لبنانی فوج کے 15 ہزار دستوں کی تعیناتی اور حزب اللہ کے مجاہدین کو سرحد سے 10 کلومیٹر کے فاصلے تک واپس بلانا شامل ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق لبنان اور مقبوضہ فلسطین کے درمیان سرحد پر جنگ بندی کی فرانس کی تجویز میں سرحدی مذاکرات کی بحالی پر زور دیا گیا ہے۔

لبنان کی اسلامی مزاحمتی تحریک کے ایک عہدیدار نے اس منصوبے کے ردعمل میں کہا ہے کہ وہ اس وقت تک مقبوضہ فلسطین کے ساتھ سرحدی صورتحال پر بات نہیں کریں گے جب تک غزہ پٹی پر صیہونی حکومت کے حملے بند نہیں ہو جاتے۔

حزب اللہ کے اس عہدیدار نے اس بات پر بھی زور دیا کہ صیہونی حکومت شرط لگانے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.