گوگل کی جانب سے امراض کی تشخیص کرنے والے اے آئی ڈاکٹر کی تیاری

0 227

یقین کرنا مشکل ہوگا مگر مستقبل قریب میں آپ کا معائنہ ایک ‘اے آئی ڈاکٹر کرے گا،جی ہاں واقعی گوگل کی جانب سے اے آئی ڈاکٹر کی تیاری پر کام کیا جا رہا ہے جو امراض کی تشخیص میں مدد فراہم کرے گا۔

چیٹ جی پی ٹی جیسے لارج لینگوئج ماڈلز کو طبی دنیا میں انقلاب لانے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے اور اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے گوگل ڈیپ مائنڈ کی جانب سے اس حوالے سے کام کیا جا رہا ہے۔

گوگل ڈیپ مائنڈ کی ٹیم نے ایک ایسا اے آئی ماڈل تیار کیا ہے جو کسی ڈاکٹر کی طرح امراض کی تشخیص کر سکے گا،اس ماڈل کو Articulate Medical Intelligence Explorer (اے ایم آئی ای) کا نام دیا گیا ہے۔

اس حوالے سے ایک تحقیقی مقالے میں بتایا گیا کہ اے ایم آئی ای مریضوں سے تفصیلات حاصل کرکے یہ وضاحت کرے گا کہ ان کا مرض کس مرحلے پر ہے۔

یہ اے آئی ماڈل حقیقی ڈاکٹروں کا متبادل نہیں ہوگا بلکہ کمپنی کے مطابق یہ اے آئی سسٹم طبی ماہرین کی معاونت کرے گا،گوگل کو توقع ہے کہ اے ایم آئی ای سے ڈاکٹروں کی زندگی آسان ہوگی جبکہ انہیں مریضوں کے پاس جانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

ابھی اس اے آئی ماڈل پر کام جاری ہے تو ابھی یہ دیکھنا ہوگا کہ حقیقی دنیا میں وہ کس حد تک درست کام کرنے کے قابل ہے،اس سے قبل جولائی میں وال اسٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ گوگل کی جانب سے ایک میڈیکل اے آئی چیٹ بوٹ پام 2 کی آزمائش مختلف اسپتالوں میں کی جا رہی ہے۔

ڈاکٹروں کے لکھے نسخے سمجھ نہیں آتے؟ تو اب گوگل آپ کی مدد کرے گا،میڈ پام 2 ایک جدید ترین اے آئی ٹول ہے جو سوالات کرنے پر طبی تفصیلات اور حل فراہم کرتا ہے۔

گوگل کی جانب سے مئی 2023 میں سالانہ ڈویلپر کانفرنس کے موقع پر اس اے آئی ٹول کا اعلان کیا گیا تھا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.