عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر امریکہ کا دلچسپ رد عمل

0 156

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے بین الاقوامی عدالت انصاف کے فیصلے پر منفرد اور دلچسپ ردعمل کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن کا خیال ہے کہ اسرائیل کے خلاف نسل کشی کا دعوی بے بنیاد ہے۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ فلسطینی اداروں اور تنظیموں منجملہ انسانی حقوق کے اداروں نے غزہ میں اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی نہ روکنے کی بنا پر امریکی صدر جو بائیڈن اور ان کی انتظامیہ کے اراکین کے خلاف ریاست کیلی فورنیا کی ایک عدالت میں اپیل دائر کی ہے۔

غاصب صیہونی حکومت کے وزیراعظم نتن یاہو نے بھی جنوبی افریقہ کے دائرکردہ مقدمے پر اسرائیل کے خلاف ہیگ کی بین الاقوامی عدالت کے فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے نسل کشی کے الزام کو وحشتناک اور حیرت انگیز قرار دیا اور کہا کہ غزہ میں جنگ جاری رہے گی۔

واضح رہے کہ عالمی عدالت انصاف نے اپنے کل کے فیصلے میں کہا ہے کہ اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی کے کافی ثبوت ہیں اور اس کیس میں اسرائیل کے خلاف مقدمہ چلے گا۔

عالمی عدالت انصاف نے مقدمہ نہ چلانے کی اسرائیل کی اپیل کو بھی خارج کردیا ہے۔

عالمی عدالت نے اپنے عبوری فیصلے میں کہا ہے کہ اسرائیل کے خلاف نسل کشی کے مقدمے میں فیصلہ دینا عدالت کے دائرہ اختیار میں ہے اور اسرائیل کے خلاف الزامات نسل کشی کنونشن کی دفعات میں آتے ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.