توشہ خانہ اور 190 ملین پاؤنڈ کیس کے جیل ٹرائل کے خلاف درخواستیں قابل سماعت قرار

0 97

اسلام آباد ہائی کورٹ نےعمران خان کی توشہ خانہ اور 190 ملین پاؤنڈ نیب ریفرنسز میں جیل ٹرائل کے خلاف درخواستیں قابل سماعت قرار دیتے ہوئے سیکریٹری داخلہ سے جواب طلب کرلیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں توشہ خانہ اور 190 ملین پاؤنڈ ریفرنسز کے جیل ٹرائل کالعدم قرار دینے کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ سماعت جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس ارباب محمد طاہر نے کی جس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل سردار لطیف کھوسہ نے دلائل دیے۔

لطیف کھوسہ نے کہا کہ یہ دو نوٹی فکیشن ہیں جنہیں ہم نے چیلنج کیا ہے۔ لطیف کھوسہ نے توشہ خانہ کیس پر جیل ٹرائل کا نوٹی فکیشن کا پڑھ کر سنایا اور مختلف عدالتی فیصلوں کے حوالے دیتے ہوئے کہا کہ ہماری ایک درخواست پر نمبر لگا ہے دوسری پر نہیں لگا۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ نومبر کا نوٹی فکیشن ہے آپ اتنی دیر بعد کیوں آئے ہیں؟ لطیف کھوسہ نے کہا کہ 20 دسمبر کو ریفرنس عدالت میں دائر ہوا اس وقت ہمیں پتا چلا روزانہ کی بنیاد پر ٹرائل ہورہا ہے۔

جسٹس اورنگزیب نے کہا کہ ڈویژن بنچ نے 21 نومبر کو مختصر فیصلہ دیا جہاں سائفر ٹرائل کالعدم ہوا تھا ، میرے ذہن میں ہے کہ 21 نومبر 2023ء کو ہمارا مختصر فیصلہ آگیا تھا ہم نے کہا تھا کہ جیل ٹرائل سے متعلق جج کا کوئی آرڈر نہیں تھا ، آپ یہ کہہ رہے ہیں عدالت نے اس کیس میں جوڈیشل آرڈر نہیں کیا۔

لطیف کھوسہ نے کہا کہ بالکل اسی طرح ہوا ہے اور ڈویژن بینچ کے مختصر فیصلے کے یہ ٹرائل شروع ہوا۔

جسٹس اورنگزیب نے کہا کہ ہم نے تو اس کا پراسیس ہی دیکھنا ہے نہ ٹھیک ہوا ہے یا نہیں، ہم نے یہ نہیں دیکھنا ٹرائل ادھر کریں یا جیل میں کریں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.