صیہونی حکومت کے مرکزی بینک کے سربراہ نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کے خلاف جنگ کے اخراجات اور اس کے نتیجے میں آمدنی میں کمی کے تخمینے کی بنیاد پر اس حکومت کو اٹھاون ارب ڈالر کا نقصان پہنچا ہے۔
غاصب صیہونی حکومت کے مرکزی بینک کے سربراہ امیر یارون نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ کے باشندوں کے خلاف جنگ نے اس حکومت کی معاشی سرگرمیوں اور مالیاتی منڈیوں پر وسیع منفی اثرات مرتب کیے ہیں۔
اسرائیل کے مرکزی بینک نے شرح سود میں پچیس پوائنٹس کی کمی کرکے چار اعشار یہ پانچ فیصد کر دی ہے اور اسرائیل کے مرکزی بینک کی جانب سے یہ اقدام، اپریل دو ہزار بائیس سے مسلسل سود بڑھانے کے عمل میں تبدیلی کی سمت پہلا قدم ہے۔
صیہونی حکومت کے اس سینئر معاشی عہدیدار نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ کابینہ کو جنگ کے اخراجات اور ان اخراجات پر توجہ دینی چاہیے جو ترقی کے انجن کو چلاتے ہیں اور غیر ضروری اخراجات اور ایسے کاموں میں کمی لائے جو اقتصادی ترقی کے لیے مفید نہیں ہیں۔