ڈی جی سپورٹس پنجاب ڈاکٹر آصف طفیل نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ سپورٹس بورڈ پنجاب کی جانب سے قائم ہونے والے انسٹی ٹیوٹ آف سپورٹس سائنسز پنجاب کو اب جنرل پبلک اور پرائیویٹ کلبز سمیت تمام کیلئے اوپن کرتے ہیں۔
تمام سپورٹس سیکٹر سے اب ہرکوئی انسٹی ٹیوٹ آف سپورٹس سائنسز پنجاب سے فائدہ اٹھاسکتا ہے ،کوچز کو جدید سائنسی خطوط پر تربیت دی جارہی ہے۔
اجلاس کامقصد انسٹی ٹیوٹ آف سپورٹس سائنسز پنجاب کے جدید نصاب کی تیاری ہے جس کیلئے سپورٹس سائنسز ایکسپرٹ، میڈیکل کے شعبہ سے وابستہ شخصیات اورتمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے نصاب تیار کیا جارہاہے۔
اجلاس میں پرنسپل چاند پروین، چیف انسٹرکٹر محمد حفیظ بھٹی، ممبر واڈا ڈاکٹر میثاق رضوی، ڈاکٹر اسد عباس، پنجاب یونیورسٹی سپورٹس ہیڈ ڈاکٹر طاہر نذیر، فیصل آباد یونیورسٹی سے نعمان سعید،جی سی یونیورسٹی سے محمد عاطف شفیق، ڈاکٹر اصغر جاوید، ماسٹر ٹرینرڈاکٹر نصیب اللہ خان، طارق سدھو، طلحہ افتخار، ڈاکٹر عابد امین، ضیا الدین برکی، محمد فیصل عابداور انسٹرکٹر ساجد علی بھی شریک تھے۔
ہمارے اتھلیٹس عالمی سطح پر ملک کا نام بلند کرسکیں۔ڈی جی سپورٹس نے مزید کہا ہے کہ انسٹی ٹیوٹ آف سپورٹس سائنسز پنجاب میں کوچز کو ڈوپنگ کے بارے میں مکمل آگہی کہ کونسا سپلیمنٹ لینا چاہئے اور کونسا نہیں اس طرح لیول کورسز، شارٹ کورسز ودیگر کی تربیت کی جارہی ہے۔
انسٹی ٹیوٹ آف سپورٹس سائنسز پنجاب میں تربیت کے عمل کو دومراحل میں تقسیم کیا گیا ہے، پہلے مرحلے میں سپورٹس بورڈ پنجاب،تمام سپورٹس ایسوسی ایشنز اور فیڈریشنز پنجاب اولمپکس سے وابستہ کوچز ہیں۔
دوسرے مرحلہ میں پرائیویٹ کلبز اور جنرل پبلک سے کوچز بھی اب تربیت حاصل کرسکتے ہیں، انسٹی ٹیوٹ آف سپورٹس سائنسز پنجاب کو اوپن کردیا گیا ہے۔