بحیرہ احمر میں امریکہ اور اسرائیل کے دفاعی نظام کو شکست ہوئی،یمن
یمن کی قومی نجات حکومت کے سنیئر عہدیدار علی القحوم نے کہا ہے کہ یمن کی مسلح افواج کی کارروائیاں امریکہ اور اسرائیل کے دفاعی نظام کو عبور کر چکی ہیں۔
بدھ کی صبح امریکی سینٹرل کمانڈ کے ہیڈکوارٹر سنٹکام کی جانب سے یمنی نیشنل آرمی کے میزائلوں اور ڈرونز کو روکنے کے دعوے کے چند گھنٹے بعد سامنے آیا ہے۔
سنٹکام نے سوشل نیٹ ورک ایکس پر اس بات کا بھی دعوی کیا کہ اس نے بحیرہ احمر کے جنوب میں انصاراللہ کے بارہ ڈرونز اور تین اینٹی شپ بیلسٹک میزائلوں کو روکا ہے۔
امریکی فوج کے "یو ایس ایس لیبون” اور "ایف ایٹین” لڑاکا طیاروں نے گزشتہ دس گھنٹوں میں یمن سے داغے گئے ڈرون اور میزائلوں کو مار گرایا ہے۔
بحیرہ احمر یا باب المندب آبنائے میں یمنی فوج کے حملوں سے کسی بحری جہاز کو نقصان نہیں پہنچا ہے،اس سے قبل یمن کی فوج کے ترجمان بریگيڈیر یحیی سریع نے منگل کی رات کو اعلان کیا تھا ۔
صیہونی حکومت کے لئے کام کرنے والے بعض تجارتی بحری جہازوں کے خلاف اس ملک کی فوجی کارروائیاں کامیاب رہی ہیں۔
یحیی سریع نے کہا کہ تین انتباہات کے بعد تجارتی جہاز "ایم ایس سی یونائیٹڈ” کو میزائل سے نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یمن کی مسلح افواج نے مقبوضہ فلسطین کے جنوب میں واقع ام الرشراش اور چند دیگر علاقوں کو نشانہ بنایا ہے۔
ان تمام کارروائیوں کا مقصد فلسطینی قوم کی حمایت کرنا ہے اور مقبوضہ فلسطین کے بندرگاہوں کو جانے والے اسرائیلی جہازوں یا بحری جہازوں کے خلاف ہماری کارروائیاں اس وقت تک جاری رہیں گی۔
جب تک غزہ پٹی میں ادویات اور خوراک کی منتقلی پر پابندیاں اٹھا نہيں لی جاتیں۔