حماس نے غزہ میں صیہونی حملے مکمل بند ہونے تک بات چیت کے امکان کو مسترد کر دیا ہے اور صیہونی وزیراعظم نے بھی غزہ میں جنگ جاری رکھنے کا کہہ دیا ہے۔
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ پر صیہونی حکومت حملے مکمل رکنے تک یرغمالیوں سے متعلق مذاکرات سے انکار کردیا ہے۔
خیال رہےکہ قطر اور مصر کی جانب سے غزہ میں نئی جنگ بندی کی کوششیں جاری ہیں، نئی جنگ بندی پربات چیت کے لیے قطری اور صیہونی حکام کی گزشتہ روز ملاقات بھی ہوئی تھی۔
حماس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ صیہونی حکومت کے حملے رکنے تک یرغمالیوں سے متعلق بات چیت نہیں کریں گے، حملے رکنے تک یرغمالیوں اور قیدیوں کے تبادلے پر بات چیت نہ ہونےکے موقف پر قائم ہیں۔
حماس کے مطابق انہوں نے بات چیت کی کوششوں میں شامل تمام ثالثوں تک اپنا پیغام پہنچا دیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو نے بھی آج غزہ میں جنگ جاری رکھنےکا بیان دیا ہے۔
صیہونی کابینہ سے خطاب میں غزہ میں مارے جانے والے سپاہیوں کے اہلخانہ کا خط پڑھ کر سناتے ہوئے نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ جنگ میں مارے جانے والے فوجیوں کے خاندان چاہتے ہیں کہ غزہ میں جنگ جاری رکھی جائے، ہمارے شہری اور فوجی مکمل فتح کے لیے پرعزم ہیں۔
صیہونی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم آخر تک لڑیں گے اور اپنے تمام مقاصد حاصل کریں گے، ہلاک فوجیوں کی وصیت ہماری رہنمائی کرتی ہےکہ ہم جنگ آخر تک جاری رکھیں، ہم ہلاک سپاہیوں اور صیہونی حکومت میں اپنی زندگیوں کی یقینی حفاظت کے لیے یہ جنگ جاری رکھیں گے۔
ادھر صیہونی فوج کی جانب سے جبالیہ کیمپ، خان یونس اور رفح میں رہائشی عمارتوں پر بمباری جاری ہے، حالیہ بمباری میں 20 سے زائد فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہوگئے۔
مقبوضہ مغربی کنارے میں بھی صیہونی فوج کی جارحیت جاری ہے، فضائی اور زمینی حملوں میں مزید 5 فلسطینی شہید ہوگئے۔