بین الاقوامی قوانین کے ماہرین کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق جموں و کشمیر کے بھارت یا پاکستان کے ساتھ الحاق کا فیصلہ آزادانہ اور غیر جانبدارانہ رائے شماری کے جمہوری طریقے سے کیا جائے گا۔
کشمیری قوم خواہ وہ کسی بھی پارٹی یا مکتب فکر سے ہوں یکجا اور یک زبان ہو کر اس گھناؤنی سازش کو ناکام بنانے کیلئے کمر بستہ ہوچکے ہیں۔
مودی سرکار کے جبر یا ظلم وستم سے بھارت کی کوئی بھی اقلیت محفوظ نہیں مگر کشمیریوں سے ان کی شناخت چھیننے کی گھناؤنی سازش مودی کی آلہ کار سپریم کورٹ، کٹھ پتلی ججوں کا متعصبانہ رویہ، ان کی سوچ اور یہ متنازعہ فیصلہ اس بات کی دلیل ہے کہ کشمیری بہت جلد بھارت سے آزادی لے کر رہیں گے۔
کشمیر کی جداگانہ حیثیت اور تشخص کو نہ تو ختم جا سکا ہے اور نہ ہی سپریم کورٹ کے آرٹیکل 370 پر بوگس فیصلوں سے ختم کیا جا سکے گا، یہ فیصلہ بھارتی سپریم کورٹ کی تنگ نظری اور غاصبانہ سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔
بھارت جموں و کشمیر کو ہڑپ کرنے کی مذموم منصوبہ بندی میں کبھی بھی کامیاب نہیں ہو سکتا، آج کشمیری قوم خواہ وہ کسی بھی پارٹی یا مکتب فکر سے ہوں یکجا اور یک زبان ہو کر اس گھناؤنی سازش کو ناکام بنانے کیلئے کمر بستہ ہیں۔
بھارت میں موجود کشمیری سیاست دانوں سمیت دیگر کئی سیاسی رہنماؤں نے اس تعصب پسندانہ فیصلے کے خلاف اپنی آواز بلند کی ہے۔