انتقام نہیں چاہتا لیکن میرے ساتھ جو ہوا اسکا حساب ہونا چاہیے، نواز شریف

0 114

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ قوم کے ساتھ زیادتی کرنے والوں کو معاف نہیں کرسکتا۔

نواز شریف نے پارٹی کے پارلیمانی بورڈ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ نے مجھے جھوٹے مقدمات سے بری فرمایا ہے کیونکہ میرے خلاف مقدمات میں جان ہی نہیں تھی اور یہ جعلی مقدمات ہماری حکومت ختم کرنے کے لیے بنائے گئے تھے۔

میں نے کیا بگاڑا تھا اس بینچ کا جس نے مجھے سسیلین مافیا کہا، کیا ججز کبھی سسلین مافیا، گاڈ فادر جیسے الفاظ استعمال کرتے ہیں، مجھے بطور فرد سزا ملی لیکن اصل سزا تو 25 کروڑ عوام کو ملی۔

جعلی مقدمات کا کھوکھلا پن بھی آپ سب کو معلوم ہوگیا ہوگا، جب پاناما میں کچھ نہ ملا تو اقامہ نکال لیا، بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر منتخب وزیراعظم کو نااہل قرار دیا گیا۔

میں نے کبھی جنرل باجوہ، جنرل فیض یا جنرل راحیل کے خلاف سازش نہیں کی لیکن سازش میں کون کون ملوث تھا انکا سب کو معلوم ہونا چاہیے۔

پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کو میرے بے قصور ہونے کا یقین تھا، ایسا فیصلہ سنایا گیا جو دنیا میں مذاق بنا، جو دکھ ملے کیا ان کا کوئی مداوا ہے؟ 8 فروری کو ملک میں سب سے بڑی عدالت بنے گی جس میں عوامی جے آئی ٹی بنے گی۔

مجھے انتقام سے کوئی غرض نہیں، میرے ساتھ جو کچھ ہوا اس کا حساب ہونا چاہیے،ہم نے ڈالر کو چار سال باندھ کر رکھا، ہم نے آئی ایم ایف کو خدا حافظ کہا۔

ہمارے وقت میں آٹا، چینی، گوشت اور سب اشیا سستی تھیں۔ میری دشمنی میں کیے گئے اقدام نے عوام کو نقصان پہنچایا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.