پرائس کنٹرول کے بجائے سپلائی چین بہتر بنانے کی ضرورت
حکومت کی پرائس کنٹرول پالیسی کی وجہ سے مارکیٹ میں انتشار پھیلتا ہے، مہنگائی بڑھتی ہے اورکسان اور صارف کو کئی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
اس کے نتیجے میں ناصرف پروڈیوسرز ناکافی وسائل متعین کرتے ہیں، بلکہ وہ پرائس کنٹرول کے فیصلوں پر اثر انداز ہونے کے لیے سیاسی قوتوں کے ساتھ لابی بھی بناتے ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ 2021 میں پرائس کنٹرول آرڈر جاری ہونے کے بعد مہنگائی بڑھ کر 20 فیصد ہوگئی جبکہ اسی دوران جنوبی ایشیائی ممالک میں مہنگائی کی شرح سنگل اعداد میں رہی۔
ایسی پالیسیاں حکومت سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کیلیے بناتی ہے، لیکن اس کے منفی نتائج کو نظر انداز کردیتی ہے،اگر حکومت غذائی اجناس کی قیمتوں کو مستحکم رکھنا چاہتی ہے تو اس کیلیے ضروری ہے کہ حکومت پیداوار میں اضافے کے اقدامات کرے۔
زیادہ سپلائی مارکیٹ میں آنے سے غذائی اجناس کی قیمتیں کنٹرول میں رہیں، اس مقصد کیلئےصرف پروڈیوسرز پر انحصار کرنے کے بجائے پوری سپلائی چین کو مضبوط بنانا ضروری ہے۔