جرمنی اور فرانس سمیت دیگر ملکوں نے صیہونی حکومت پر جنگ بندی کیلئے دباؤ بڑھا دیا

0 155

غزہ میں جاری صیہونی حکومت کی وحشیانہ کارروائیاں اور فلسطینیوں کی نسل کشی رکوانے کیلئے جرمنی اور فرانس سمیت دیگر ممالک سامنے آگئے۔

جرمنی اور صیہونی حکومت سمیت دیگر ملکوں نے صیہونی حکومت پر جنگ بندی کیلئے دباؤ بڑھا دیا ہے تاہم صیہونی حکومت نے جنگ بندی کا مطالبہ مسترد کردیا۔

مختلف ممالک کی جانب سے جنگ بندی کے مطالبے پر صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ جرمنی اور فرانس سمیت دیگر ممالک حماس کے خاتمے کی صیہونی حمایت کرکے جنگ بندی کا مطالبہ نہیں کرسکتے۔

نیتن یاہو نے اپنے بیان میں غزہ میں معصوم فلسطینیوں کی نسل کشی جاری رکھنے اورغزہ پر حملوں کیلئے اسلحہ دینے پر امریکا کا شکریہ بھی ادا کیا۔

صیہونی وزیر اعظم نے کہا کہ امریکا ہر سال صیہونی حکومت کو 3 ارب 80 کروڑ ڈالرز کی فوجی امداد دیتا ہے، یہ امداد 2016 میں بارک اوباما کی صدارت میں صیہونی حکومت کو 10 سال کیلئے 38 ارب ڈالرز کا اسلحہ دینے کے معاہدے کا تسلسل ہے۔

نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ اس سال کی نصف امداد صیہونی حکومت نے اپنے میزائل ڈیفنس سسٹم پر لگائی ہے۔

ادھر غزہ میں صیہونی مظالم کے خلاف دنیا بھر میں مظاہرے جاری ہیں، سوئیڈن میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے لوگ سڑکوں پر آگئے، دہشتگرد صیہونی حکومت ، دہشتگرد نیتن یاہو اور فلسطین آزاد کرو کے نعرے لگائے ۔

جاپان میں فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے مظاہرین نے غزہ میں امن کا مطالبہ کیا جبکہ اسپین میں بھی سینکڑوں افراد نے فلسطین میں قیام امن کیلئے احتجاجی مظاہرہ کیا۔

مراکش میں لوگوں کی بڑی تعداد نے فلسطینیوں کی نسل کشی روکنے اور صیہونی حکو مت کی تمام امداد بند کرنے کا مطالبہ کیا جبکہ تیونس میں بھی مظاہرین نے غزہ میں جنگ بندی اور امن قائم کرنے کا مطالبہ کیا ۔

دنیا بھر میں مختلف جگہوں پر ہونے والے ان مظاہروں میں مظاہرین نے فلسطینیوں پر مظالم بند کرنے کا مطالبہ کیا۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.