ڈی آئی جی انویسٹی گیشن عمران کشور نے پریس کانفرنس میں کہا کہ عدالت میں ٹرائل کے دوران ملزمان کو بلایا جاتا ہے، حاضری ہوتی ہے، یہ بڑی تفتیش تھی جس کے لیے کام کیا گیا۔
ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کا کہنا تھا کہ جیو فینسنگ، سوشل میڈیا اور ہیومن انٹیلی جنس کی بنیاد پر گرفتاریاں کی گئیں، شواہد مکمل کرکےکیس فائل کے ساتھ لگا دیا۔
14 مقدمات میں 1100 ملزمان کے چالان جمع کرائے جا چکے ہیں، بانی پی ٹی آئی کو 4 بار شامل تفتیش کیا گیا اور جیل میں بھی ان سے تفتیش کی گئی، تمام شواہد مثل کا حصہ بن چکے ہیں ۔