سندھ میں کارپوریٹ فارمنگ کیلئے 52 ہزار ایکڑ سرکاری زمین مختص کرنے کی منظوری

0 57

نگران سندھ حکومت نے اس منصوبے کے لیے 52713 ایکڑ سرکاری زمین مختص کرنے کی حتمی منظوری دی، جس میں خیرپور میں 28 ہزار ایکڑ، مٹھی میں 10 ہزار ایکڑ، دادو میں 9 ہزار305 ایکڑ، سجاول میں 3 ہزار 408 ایکڑ اور ٹھٹھہ و بدین میں ایک ایک ہزار ایکڑ اراضی حوالے کی جائے گی۔

یہ زمین خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کی سرپرستی میں دی جا رہی ہے جو کہ ایک اعلیٰ سول ملٹری ادارہ ہے جو ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے رواں برس جون میں قائم کیا گیا تھا۔

اسی سال کے آغاز میں سندھ کے چیف سیکرٹری نے ایک سرکاری دستاویز کے ذریعے صوبائی لینڈ یوٹیلائزیشن ڈپارٹمنٹ اور بورڈ آف ریونیو کو ہدایت کی تھی کہ وہ صوبے میں”ریاستی زمین“ کی دستیابی کے بارے میں رپورٹ کریں، جسے”لیز پر دیا جا سکتا ہے اور کارپوریٹ ایگریکلچر فارمنگ کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے“۔

دستاویزات میں یہ بھی تجویز کیا گیا ہے کہ زمین پاکستانی فوج کو لیز پر دی جائے، اس بات پر اصرار کیا گیا ہے کہ پاک فوج کے پاس اس کام کے لیے”اچھی تربیت یافتہ افرادی قوت“ موجود ہے۔

زمین کی گرانٹ کو آسان اور ریگولیٹ کرنے کے لیے سندھ حکومت نے برطانوی دور کے قانون، کالونائزیشن آف گورنمنٹ لینڈز ایکٹ 1912 کے تحت شرائط نامہ بھی جاری کر دیا ہے۔

شرائط نامے کے مطابق سرکاری زمین کسی شخص یا ادارے کو 20 سال کے لیے سرِعام نیلامی کے ذریعے لیز پر دی جائے گی، اس کے بعد کرایہ دار [لیز پر لینے والا] اسے زرعی تحقیق، کاشتکاری، درآمدی متبادل اور مویشیوں کی تحقیق وغیرہ کے لیے استعمال کرے گا۔

سندھ حکومت اس منصوبے سے حاصل ہونے والے کل منافع میں سے 33 فیصدکی حقدار ہوگی،اگرچہ شرائط نامہ میں وفاقی اور صوبائی حکومت کے محکموں کو سرِعام نیلامی میں حصہ لینے سے روکا گیا ہے لیکن اس میں نجی کمپنیوں کو زمین کی بولی لگانے کی اجازت دی گئی ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.