پاکستان اور ایران کا توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
پڑوسی ممالک کے درمیان توانائی کے شعبے میں تعاون کا فروغ تھا
پاکستان اور ایران نے توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔
وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے تہران میں ایرانی ہم منصب علی اکبر محرابیان سے ملاقات کی۔
ملاقات کا مقصد دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان توانائی کے شعبے میں تعاون کا فروغ تھا۔
اس موقع پرایران سےگوادر تک بجلی کی فراہمی کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا۔
وفاقی وزیر خرم دستگیر نے دونوں ممالک کے درمیان توانائی کے شعبے میں تعاون کو سراہتے ہوئے باہمی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔
گزشتہ روزخرم دستگیرایران کے 4 روزہ سرکاری دورے پرتہران پہنچے تھے۔ اپنے دورے کے دوران وہ ایران کے اعلٰی حکام سے ملاقاتیں کریں گے۔
روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کے باعث دنیا کو ایندھن اور غذائی بحران کا سامنا ہے۔
پاکستان عالمی سطح پر ایندھن کی بڑھتی قیمتوں اور معاشی حالات کے پیش نظر شدید مشکلات کا شکار ہے۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھی گزشتہ ہفتے ایران کا 2 روزہ دورہ کیا تھا جس میں بجلی کی رسد کو بڑھانے اور دیگر باہمی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔
ماضی میں پاکستان اور ایران کے درمیان گیس پائپ لائن کا معاہدہ بھی ہوا تھا جس کے تحت ایران نے پاکستان کے سرحد تک پائپ لائن بچھا دی تھی تاہم ایران پرعالمی پابندیوں کے باعث پاکستان میں اس پر کام نہیں ہوسکا۔