وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ عمران خان کی حکومت نے عالمی مالیاتی فنڈ سے معاہدے کیے لیکن آخر میں اس پر عمل نہیں کیا۔ نجی ٹی وی کے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ہم نے پچھلی حکومت کے کیے گئے معاہدے پر عمل درآمد کیا، آئی ایم ایف کی تمام شرائط مان لی گئی ہیں، ایک آدھ روز میں آئی ایم ایف کا معاملہ حل ہو جائے گا۔ خواجہ آصف نے مزید کہا کہ وہ عارف علوی کو صدر تسلیم نہیں کرتے اور راجہ ریاض کو اپوزیشن لیڈر مانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم تو بالکل ناکام نہیں، ناکامی ورثے میں لی ہے، کامیابی میں تبدیل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اسحاق ڈار نے اپنے دور میں بہت اچھے اقدامات کیے لیکن مفتاح اسماعیل بھی ناکام نہیں ہوئے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے سوال کیا کہ عمران خان نے نیشنل سکیورٹی کمیٹی کی پہلی میٹنگ کے بعد جوڈیشل کمیشن کیوں نہیں بنایا؟، جب عمران خان خود پاور میں تھے تو جوڈیشل کمیشن بنا دیتے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کو آنے والا الیکشن ایک پلیٹ فارم سے لڑنا چاہیے، پنجاب میں آئینی بحران ہے، جلد بہتر ہو جائے گا۔ خواجہ آصف نے دعویٰ کیا کہ پرویز الہٰی نے ان سے کہا کہ معاف کر دیں، ہم ایک نیا باب شروع کرنے جا رہے ہیں، ایک عندیہ یہ بھی دیا گیا کہ پارٹیوں کا انضمام ہو جائے گا، پھر اس کے بعد پتا نہیں کیا ہوا، یہ بات صرف اس لیے بتائی کہ ہم پورے خلوص کے ساتھ پرویز الہٰی کے گھر گئے تھے