سینیٹر سعدیہ عباسی نے کارانداز پاکستان کی اسکروٹنی کا مطالبہ کردیا۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔سینیٹر سعدیہ عباسی نے کارانداز پاکستان کی اسکروٹنی کا مطالبہ کردیا۔
ایف بی آر نے بتایا کہ کارانداز پاکستان چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبارکو تعاون فراہم کرتا ہے اور یہ منصوبہ 2015 میں شروع ہوا تھا۔
ایف بی آرکا کہنا تھا کہ ٹیکس چھوٹ سے پہلے انہوں نے ٹیکس ادا کیا اوراب ریفنڈ بھی دینا پڑیں گے۔یہ بھی بتایا گیا کہ کارانداز پاکستان کےحوالے سے اقتصادی امور ڈویژن سے جواب مانگا جائے۔
کمیٹی نے وزارت اقتصادی امورحکام کو اگلے اجلاس میں طلب کرلیا۔