حماس کی جانب سے غزہ میں جاری چار روزہ عارضی جنگ بندی کے تیسرے روز معاہدے کے تحت 13 صیہونی یرغمالیوں اور چار غیر ملکیوں کو رہا کردیا گیا۔
عارضی جنگ بندی کے تیسرے روز حماس نے صیہونی حکومت کے 13 یرغمالی ریڈ کراس کے حوالے کیے، صیہونی حکام نے یرغمالیوں کی رہائی کی تصدیق کردی۔
حماس کی جانب سے رہائی کے بعد انٹرنیشنل ریڈ کراس کے حوالے کیے گئے 13 صیہونی یرغمالیوں میں دوہری شہریت کی حامل 4 سالہ امریکی بچی سمیت 9 بچے اور 4 خواتین شامل ہیں، اس سے پہلے بھی یرغمالیوں کے دونوں گروپ جنوبی غزہ میں ریڈ کراس کے حوالے کیے گئے تھے۔
ادھر امریکی صدر بائیڈن نے یرغمالیوں میں ایک چار سالہ امریکی بچی کے رہا ہونے کی بھی تصدیق کردی ہے، حماس کی جانب سے 3 تھائی شہریوں سمیت ایک روسی شہری کو بھی رہا کیا گیا ہے۔
دوسری جانب معاہدے کے تحت حماس کی جانب سے صیہونی یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے میں صیہونی حکومت کو بھی 39 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنا پڑا ہے جبکہ معاہدے کے تحت امدادی سامان کے ایندھن اور گیس کے چار ٹرکوں سمیت 120 امدادی ٹرک بھی غزہ میں داخل ہوگئے۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ صیہونی حملوں کے بعد غزہ کی 80 فیصد آبادی بے گھر ہو گئی ہے جس کی تعداد 17 لاکھ سے زیادہ ہے، 10 لاکھ سے زیادہ فلسطینی 156 پناہ گزین مراکز میں موجود ہیں، صیہونی فوج پناہ گزین مراکز پر بھی بمباری کر چکی ہے۔
جنگ بندی کے دوسرے روز حماس نے صیہونی حکومت کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے یرغمالیوں کی رہائی عارضی طور پر مؤخر کر دی تی تاہم بعد میں قطر اور مصر کی کوششوں کے بعد 13 صیہونیوں اور 7 غیر ملکی یرغمالیوں کو رہا کیا گیا تھا جس کے بدلے صیہونی حکومت کو بھی 39 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنا پڑا تھا۔