حزب اللہ کے ہتھیاروں کی وجہ سے اسرائیل حملے کی جرات نہیں کرتا

0 293

حزب اللہ لبنان کے سینئرعہدیدار کا کہنا ہے کہ غزہ میں وسیع پیمانے پر تباہی مزاحمت کو مزید مضبوط بناتی ہے۔

حزب اللہ لبنان کی کونسل کے سربراہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ تقریباً 20 ہزار شہداء اور غزہ میں وسیع پیمانے پر تباہی سے مزاحمت کی ذمہ داری اور صلاحیت میں اضافہ ہو گا۔

فارس نیوز کی رپورٹ کے مطابق، حزب اللہ لبنان کی ایگزیکٹو کونسل کے سربراہ سید ہاشم صفی الدین نے حزب اللہ کے شہید عباس محمد رعد کی تشییع جنازہ میں شرکت کے دوران کہنا کہ حزب اللہ کا ہتھیار ایک ایسا عنصر ہے جو لبنان کو دشمن کی جارحیت سے محفوظ رکھتا ہے۔

المیادین چینل کے مطابق سید ہاشم صفی الدین کا کہنا تھا کہ اگر غزہ میں امریکی منصوبہ کامیاب ہوجاتا تو غزہ پٹی کے مکینوں کی جبری نقل مکانی ناگزیر ہوتی۔

ان کا کہنا تھا کہ غزہ کی آبادی کے ڈھانچے کو تبدیل کرنے کا منصوبہ، ابھی تک مکمل نہیں ہوا ہے اسی لئے یہ اسرائیل اور امریکہ کے ذہنوں سے نہيں نکلا ہے۔

حزب اللہ کے اس عہدیدار نے لبنانی مزاحمت کی طاقت اور ہتھیاروں کی طرف بھی اشارہ کیا اور کہا کہ جب تک مزاحمت کے ہتھیار اسرائیل کو درست طریقے سے نشانہ بنا سکتے ہیں تب تک اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ ہتھیار لبنان کو جارحیت سے بچا سکتے ہیں۔

سید ہاشم صفی الدین نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ میں تباہی اور قتل و غارت کے مناظر نے لبنان میں مزاحمتی ہتھیار کی اہمیت کو ثابت کر دیا ہے۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.