تاریخ میں پہلی مرتبہ نگران وزیراعظم کا گریڈ 22 میں ترقیوں کا فیصلہ

0 105

اس سے قبل نگران حکومتیں صرف تین ماہ کے لیے آتی تھیں اور اس عرصہ کے دوران نہ تو کسی نگران حکومت نے بیوروکریٹس کو گریڈ 21 سے 22 میں ترقیاں دینےکا ہائی پاورڈ سلیکشن بورڈ منعقد کرایا اور نہ ہی اس حوالے سے نگران حکومت کے اختیارات کا کوئی تعین یا قانون سامنے آیا۔

نجی نیوز چینل کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان کے پاس اختیار موجود ہے کہ وہ نگراں وزیراعظم کے بیوروکریٹس کو گریڈ 21 سے 22 میں ترقیاں دینے کے صوابدیدی اختیارات کے حق میں یا اس کے خلاف فیصلہ دے سکتا ہے۔

نگران وزیراعظم کے پاس ان صوابدیدی اختیارات کا کوئی قانون موجود نہیں اس لیے منتخب حکومت کے قیام تک بورڈ کا جواز پیدا نہیں ہوتا۔

گریڈ 22 سول سروس میں آخری گریڈ ہوتا ہے اس لیے اس گریڈ میں ترقی کا اختیار اخلاقی منتخب وزیراعظم کے پاس ہی ہونا چاہیے جو کہ آج تک کی پریکٹس رہی ہے۔

اس حوالے سے ’جنگ‘ کے رابطہ کرنے پر سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن آف کنور دلشاد نے بتایا کہ وزیراعظم کی زیر صدارت آئندہ ماہ ہونے والے ہائی پاورڈ بورڈ میں افسران کی گریڈ 21 سے22 میں ترقیاں الیکشن کمیشن آف پاکستان کی اجازت سے مشروط ہونگی۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.