پاکستان مسلم لیگ ن کا الیکشن کے بعد کا لائحہ عمل بتاتے ہوئے ن لیگ کے سینیئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر رانا ثنا اللہ نے نجی میڈیا کو بتایا کہ ان کی رائے میں شہباز شریف کو پنجاب کی ہی باگ ڈور سنبھالنی چاہیے، اور ہمارے وزارتِ عظمیٰ کے امیدوار نواز شریف ہی ہیں۔
ن لیگ کی جانب سے نواز شریف ہی وزارتِ عظمیٰ کے اُمیدوار ہیں تاہم اگر عبوری مدت میں کسی اور کو وزیراعظم مقرر کرنا ہوا تو اُس کا فیصلہ پارلیمانی کمیٹی کرے گی، ہم ہر قیمت پر اکثریتی حکومت حاصل کریں گے۔
اگر مریم نواز اور حمزہ شہباز اپوزیشن میں ہوتے ہوئے لمبی لمبی جیلیں کاٹ سکتے ہیں تو حکومت میں کیوں شامل نہیں ہوسکتے۔
اس سے قبل ماڈل ٹاؤن لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو پر تنقید کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ بلاول پہلے اپنی حکومت بنانے کی بات کرتے تھے، اب مخلوط حکومت کی بات کررہے ہیں، کچھ دن بعد مان لیں گے کہ ن لیگ کی حکومت بننے لگی ہے۔
خاور مانیکا جو کچھ کہہ رہے ہیں وہ بھی سنیں، انہوں نے اپنی سابق بیوی اور چیئرمین پی ٹی آئی سے متعلق جو باتیں کیں ہیں وہ سچ ہیں، ان پر تنقید نہیں ہونی چاہیے۔
جمہوریت اور جمہوری قدریں پہلے سے زیادہ مضبوط ہیں، وہ مداخلت جو بار بار ہوتی تھی اب اس طرح ممکن نہیں، عمران خان کا سیاسی مستقبل وہی ہوگا جس کا فیصلہ عدالتیں کریں گی۔