ضلع کرم کے علاقے چار خیل میں پولیس کے زیر نگرانی مسافر گاڑیاں ضلع ٹل سے پاراچنار کی طرف جارہی تھی کہ لوئر کرم چار خیل میں مسلح افراد نے اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی اورمتعددگاڑیاں فائرنگ کی زد میں آ گئیں ۔
جس کے نتیجے میں دو سگے بھائی ابرار حسین اور مظفر حسین سمیت تین افراد موقع پر شہید ہوگئے جبکہ پانچ افراد زخمی ہوگئے زخمیوں کو ٹل سی ایم ایچ منتقل کردیا گیا سابق وفاقی وزیر ساجد حسین طوری نے کہا ہے کہ گزشتہ تین روز کے دوران مختلف واقعات میں طوری قبیلے کے سات افراد جاں بحق جبکہ 13 زخمی ہوگئے ہیں۔
اس قسم کے واقعات میں ملوث افراد کے خلاف فوری کارروائی کی ضرورت ہے دہشت گردی کے تازہ واقعے میں زخمی ہونے والے طاہر حسین کا کہنا تھا کہ جوں ہی وہ چار خیل پہنچے تو پہلے سے سڑک کے کنارے تاک میں بیٹھے مسلح افراد نے اندھا دھند فائرنگ شروع کردی واقعے کے ایک اور زخمی ہونے والے منتظر حسین کا کہنا تھا کہ واقعے کے بعد انہیں سی ایم ایچ پہنچا دیا گیا ہے۔
وہاں پر ان کا علاج جاری ہے طوری بنگش قبائل کے رہنما عنایت طوری اور تحریک حسینی کے صدر علامہ تجمل حسین نے مسلسل کئی روز سے طوری قبائل کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے کی مذمت کی اور متعلقہ حکام سے حملہ آوروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔دوسری جانب بنگش قبائل کے رہنما حاجی سلیم خان نے ضلع کرم میں رونما ہونے والے واقعات کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ فلسطین میں ہونے والے مظالم سے دنیا کی توجہ ہٹانے کیلئے دہشت گردی کے واقعات ہو رہے ہیں