نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے نجی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فوجی عدالتوں کےخلاف فیصلے پر اپیل کریں گے کیونکہ قانون میں تبدیلی کا حق پارلیمنٹ کے پاس ہے۔
مالکان، صحافیوں اور میڈیا کے بارے میں بات سے کسی کی دل آزاری مقصد نہیں تھی، دوبارہ پریس کانفرنس کی تو الفاظ شاید مختلف ہوں لیکن موضوع یہی رکھوں گا۔
غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی واپسی سے متعلق نگران وزیراعظم کا کہنا تھا طورخم اور چمن بارڈر سے لاکھوں لوگ جا چکے ہیں اور بہت سارےلوگ حکومت کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئےجارہے ہیں۔
جن کے پاس کاغذات نہیں ہیں ان کے خلاف کارروائی ہوگی، ہماری بہت بڑی پشتون آبادی ہے کوشش ہے ڈی این اے ٹیسٹ کی طرف چلے جائیں، نادرا کو ٹاسک دیدیا ہے اور ان کی سربراہی میں کمیٹیز بنی ہوئی ہے۔
ڈیڈلائن کے بعد کوئی ملا تو پکڑ کر ڈی پورٹ بھی کریں گے، غیرملکی جائیں اپنے ملک سے پاسپورٹ بنوائیں جس کے بعد جس مقصد کیلئے آنا چاہتے ہیں ویزے کے ذریعے آجائیں۔
ہم کوئی افغانستان سے بالکل رشتہ ناطہ نہیں توڑنا چاہتے، چاہتے ہیں جو ہماری طرف کے لوگ ہیں افغانستان وہ ہمیں بھیجے، سمجھتا ہوں ہمارے لوگ بھی وہاں پر غیر قانونی ہیں، ہمارے لوگوں کی وہاں کوئی قانونی حیثیت ہے تو بتا دیں۔