ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنس، نیب کی نواز شریف کی اپیلیں بحال کرنے کی حمایت

0 75

ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیل بحال کرنے کی درخواستوں پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سماعت کی۔ نیب پراسکیوٹر جنرل سید غلام قادر شاہ نے دلائل شروع کیے تو اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ عدالت نئی بنی ہے اس لیے ایکو کا مسئلہ ہے۔

پراسیکیوٹر جنرل نیب نے روسٹرم پر آکر کہا کہ ریفرنس واپس لینے کی گنجائش صرف اس صورت میں ہے جب فیصلہ نا سنایا گیا ہو، ہم نے ان اپیلوں پر غور کیا ہے، دونوں کیسز کے حقائق اور قانون کا جائزہ لیا گیا ہے، پہلے ایون فیلڈ کیس سے متعلق بتانا چاہتا ہوں۔ریفرنس سپریم کورٹ کے حکم پر دائر کیے تھے، سپریم کورٹ نے ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا بلکہ جے آئی ٹی بھی تشکیل دی۔

پراسکیوٹر جنرل نیب نے دلائل میں کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں جے آئی ٹی قائم ہوئی اور احتساب عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیلیں دائر ہوئیں، ریفرنس واپس لینے کی گنجائش احتساب عدالت میں موجود تھی لیکن کریمنل اپیل سماعت کے لیے منظور ہونے کے بعد واپس نہیں لے سکتے، اپیل سماعت کے لیے منظور ہونے کے بعد عدم پیروی پر بھی خارج نہیں ہوسکتی۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس میں کہا کہ اس وقت ہمارے سامنے اپیل بحالی کی درخواست ہے۔ پراسیکیوٹر جنرل نے کہا کہ اپیلیں بحال ہوگئیں تو پھر شواہد کا جائزہ لے کر عدالت میں موقف اختیار کریں گے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.