عمران خان نے حکومت کو 6 روز میں انتخابات کرانے کا الٹی میٹم دے دیا

اگر انتخابات نہیں کرائے تو اگلی مرتبہ 20 لاکھ لوگوں کے ساتھ اسلام آباد واپس آؤں گا، چیئرمین پی ٹی آئی۔

0 169

اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت 6 روز میں عام انتخابات کرائے اور اگر ایسا نہیں ہوا تو اگلی مرتبہ 20 لاکھ لوگوں کے ساتھ اسلام آباد واپس آؤں گا۔

جناح ایونیو پر عوام سے خطاب کے دوران عمران خان نے کہا کہ سارے پاکستانی پہلی مرتبہ متحد دیکھے ہیں، جس طرح آنسو گیس کا مقابلہ کیا اس کی کوئی مثال نہیں ملتی، ہماری قوم خوف سے آزاد ہوگئی ہے اور اب امپورٹڈ حکومت کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔

اسمبلیوں کی تحلیل اورالیکشن تاریخ کے اعلان تک اسلام آباد میں ہی رہیں گے، عمران خان

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ اس آزادی کی تحریک کو ناکام کرنے کے لیے ہر قسم کا طریقہ استعمال کیا گیا، اب ہماری قوم مجرموں کو حکومت کرنے کی اجازت نہیں دے گی، موجودہ وزیر اعظم شہباز شریف اور ان کا بیٹا حمزہ شہباز سنگین جرائم کے مرتکب ہیں اور انہیں ملک کی بھاگ دوڑ دے دی گئی۔

انہوں نے سپریم کورٹ کو مخاطب کرکے کہا کہ گزشتہ رات سے ابتک 5 کارکنوں کو جاں بحق کردیا گیا، ہم پر امن احتجاج کے لیے نکلے ہیں اور کبھی انتشار کی ترغیب نہیں دی، ہمارے جلسوں میں ہمیشہ فیملیز آتی ہیں، احتجاج میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں ان پر آنسو گیس کا آزادانہ استعمال کیا اس لیے سپریم کورٹ پی ٹی آئی کارکنوں پر تشدد کا نوٹس لے۔

اس سے قبل شرکا اور پولیس کے درمیان رات بھر مختلف اوقات میں جھڑپوں کا سلسلہ جاری رہا تاہم پی ٹی آئی کارکنان نے پولیس کی شیلنگ کا جواب شدید پتھراؤ سے دیا۔ پی ٹی آئی کارکن ڈی چوک سے کنٹینر ہٹا کر ریڈ زون میں داخل ہوگئے جبکہ حکومت نے ریڈ زون میں پاک فوج کے دستوں کو تعینات کرنے کا فیصلہ کیا۔

واضح رہے کہ عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ صوابی سے اسلام آباد کی جانب مارچ کا آغاز کیا اور 8 گھنٹے قبل اسلام آباد کی حدود میں داخل ہونے والا سابق وزیرا عظم عمران خان کا قافلہ صبح سویرے ایچ نائن پہنچا اور بتدریج ڈی چوک کی جانب گامزن ہوا لیکن جناح ایونیو پر پہنچ کر چیئرمین پی ٹی آئی نے عوام سے خطاب کیا اور دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا۔

بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب کو پی ٹی آئی کارکنوں کی تعداد میں کمی دیکھنے میں آئی تھی لیکن جمعرات کی صبح سویرے کارکنوں کی بڑی تعداد ڈی چوک پر جمع ہونا شروع ہوگئی۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی کال پر پی ٹی آئی کے کارکنان اور عوام حکومت کے خلاف سڑکوں پر نکلے، جو رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے اپنی منزل کی جانب رواں دواں ہیں، شرکا کو روکنے کے لیے انتظامیہ بھی متحرک نظر آئی جس کے باعث کراچی، لاہور، راولپنڈی میں تصادم بھی ہوا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.