ورلڈکپ، اسٹیڈیم میں نماز پڑھنے پر بھارتی وکیل کی محمد رضوان کے خلاف شکایت
بھارتی وکیل وینیت جندال نے اسپورٹس پریزینٹر زینب عباس کے بعد گراؤنڈ کے اندر نماز ادا کرنے پر محمد رضوان کے خلاف شکایت درج کردی ہے۔
خیال رہے کہ یہ وہی بھارتی وکیل ہے جنہوں نے اس سے قبل پاکستان کی اسپورٹس پریزینٹر زینب عباس کے خلاف ہندو مذہب اور بھارت کے خلاف سوشل میڈیا پر پیغامات لکھنے کا الزام عائد کرتے ہوئے شکایت درج کی تھی، جس کے بعد بھارتی صارفین نے سوشل میڈٰیا پر زینب عباس کے خلاف شدید ٹرولنگ شروع کی تھی۔
بھارتیوں کی جانب سے آن لائن ٹرولنگ اور شدید ردعمل کے بعد زینب عباس نے ’ذاتی وجوہات کی بنا‘ پر بھارت چھوڑ دیا تھا اور بعدازاں انہوں نے بھی جاری کیا تھا۔
بھارتی وکیل نے اپنی درخواست میں لکھا کہ اسٹیڈیم میں نماز ادا کرنے اور اپنی جیت کو غزہ کے لوگوں کے نام کرنے سے ان کا مذہب اور سیاسی نظریات ظاہر ہوتے ہیں، آئی سی سی نے سری لنکا کے خلاف میچ جیتنے کے بعد محمد رضوان کی طرف سے اس فتح کو غزہ کے لوگوں کے نام کرنے پر کوئی کارروائی نہیں کی‘۔
وینیت جندال نے مزید لکھا کہ اس سے قبل 2021 میں بھی رضوان نے گراؤنڈ میں نماز ادا کی تھی جب بابر اعظم کی زیرقیادت ٹیم نے آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ ’سپر 12‘ کھیل میں بھارت کو 10 وکٹوں سے شکست دی تھی۔
جس کے بعد پاکستان کے سابق فاسٹ باؤلر وقار یونس نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’مجھے بہت اچھا لگا کہ محمد رضوان نے ہندوؤں کے سامنے نماز پڑھی‘ کوئی بھی ایسا عمل جس سے کھیل کی روح کو نقصان پہنچے، حکام کی طرف سے اس کی مذمت کی جانی چاہیے۔
ونیت جندال نے آئی سی سی سے درخواست کی ہے کہ رضوان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔