وفاق اور صوبوں کے درمیان ہم آہنگی کے باعث ٹیکس وصولی کم رہی، عالمی بینک

0 48

عالمی بینک کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں اس وقت 11 کروڑ 40 لاکھ افراد برسر روزگار ہیں، رئیل اسٹیٹ کیلئے ٹیکس کی شرح کم ہونے کی وجہ سے سرمایہ کاری زیادہ ہے۔

پاکستان میں صرف 80 لاکھ افراد انکم ٹیکس میں رجسٹرڈ ہیں، ٹیکس محصولات میں بڑا حصہ بالواسطہ کٹ ٹیکسوں سے حاصل کیا جاتا ہے، اس سے پیداواری شعبے میں سرمایہ کاری کا رجحان کم ہے۔

ٹیکس اصلاحات پر عمل درآمد کرنے سے معیشت میں ٹیکسز کا حصہ دو فیصد بڑھ سکتا ہے،عالمی بینک نے پاکستان کو غریب اور مقروض ممالک کی فہرست میں شامل کردیا۔

پاکستان میں 90 فیصد کاشتکار ٹیکس نہیں دیتے، ایف بی آر کا ٹیکسز کیلئے نظام پیچیدگیوں کا شکار ہے، زرعی آمدن پر انکم ٹیکس کی وصولی بہتری سے ٹیکسوں کا حصہ ایک فیصد بڑھ سکتا ہے۔

واضح رہے کہ عالمی بینک سے ایف بی آر کیلئے رائز ٹو پروگرام کے تحت 35 کروڑ ڈالر ملیں گے لیکن اس سے پہلے عالمی بینک کی طرف سے دی گئی اصلاحات پر عمل درآمد کیا جائے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.