پروسیجر ایکٹ کیس، اگر غلطیاں سپریم کورٹ میں ہیں توپارلیمنٹ کی بھی ہیں، جسٹس یحییٰ آفریدی

0 43

پریکٹس اینڈپروسیجرایکٹ کیخلاف درخواستوں پر سماعت چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں فل کورٹ کر رہا ہے۔

اٹارنی جنرل منصور عثمان نے دلائل کا آغاز کیا تو چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ آپ Last but not the least ہیں۔ آرٹیکل 14، 20، 22 اور 28 میں درج بنیادی حقوق پر عمل قانون کے مطابق ہوتا ہے۔

رائٹ ٹو پرائیویسی کو قانون کے ذریعے ریگولیٹ کیاگیا ہے، آرٹیکل 191 سے پارلیمنٹ کو قانون سازی کا اختیار ملتا ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کیا آپ یہ کہہ رہےہیں کہ آرٹیکل 191میں لاء کا لفظ باقی آئینی شقوں میں اس لفظ کے استعمال سے مختلف ہے؟

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.