حماس کے سربراہ نے اسرائیل میں کامیاب کارروائی کے بعد کہا ہے کہ دشمنوں کو ذلت بھری شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ ہماری فتح سے دشمن کی کمزوریاں عیاں ہوگئیں۔ آج عوام اپنی سرزمین سے قابضوں کو بھگانے کے لیے تیار ہیں۔
حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ حماس کے اسرائیل پر حملے میں 300 سے زائد یہودی مارے گئے، آزادی کی جنگ اب صیہونی وجود کے دل میں داخل ہوگئی ۔
اسماعیل ہنیہ نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات بحال کرنے والے عرب ممالک کو مخاطب کرکے کہا کہ اسرائیل خود اپنی حفاظت نہیں کرسکا تو آپ کو کیا تحفظ فراہم کرے گا اور نہ تعلقات کی بحالی سے فلسطین کا کوئی حل نکال سکتا ہے۔
دوسری جانب اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو نے غزہ میں حماس کے ٹھکانوں کو ملبے کا ڈھیر بنانے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ پوری طاقت کے ساتھ غزہ پر حملے کریں گے۔
اسرائیلی وزیر اعظم کے اس بیان کے بعد سے غزہ میں کی گئی بمباری میں اب تک 250 سے زائد فلسطینی شہید اور 2 ہزار کے قریب زخمی ہوچکے ہیں۔