نصاب تعلیم میں کسی قسم کی تبدیلی برداشت نہیں کی جائے گی، علامہ رضی جعفر نقوی

ملتان پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاق علمائے شیعہ پاکستان کے سربراہ کا کہنا تھا کہ اگر نصاب تعلیم میں تمام مکاتب فکر کے نمائندگان کی مشاورت کے بغیر تبدیلی کی گئی تو وفاق علما شیعہ پاکستان ملک گیر احتجاجی تحریک چلانے پر مجبور ہو جائے گی۔

0 147

وفاق علما شیعہ پاکستان کے مرکزی صدر علامہ سید رضی جعفر نقوی، علامہ اختر حسین نسیم، علامہ عون نقوی، غضنفر علی حیدری، علامہ سید کاشف ظہور نقوی، مولانا تنویر حسین، مولانا اسلام، بشارت حسین قریشی، سید محمد علی رضوی نے دوٹوک اور واضح انداز میں اعلان کیا ہے کہ حکومت پاکستان سعودی عرب کے ساتھ دیرینہ تعلقات کے پیش نظر تمام مکاتب فکر کی جانب سے جنت البقیع میں شہید کئے گئے مزارات کی تعمیر کے لیے اجازت دے کر کروڑ وں مسلمانوں کے زخمی دلوں پر مرہم رکھے، نصاب تعلیم میں کسی قسم کی تبدیلی برداشت نہیں کریں گے۔ نصاب تعلیم میں تبدیلی کے لیے بنائی گئی کمیٹی میں تمام مکاتب فکر کے نمائندگان کو شامل کیا جائے، اگر نصاب تعلیم میں تمام مکاتب فکر کے نمائندگان کی مشاورت کے بغیر تبدیلی کی گئی تو وفاق علمائے شیعہ پاکستان ملک گیر احتجاجی تحریک چلانے پر مجبور ہو جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔

علامہ سید رضی جعفر نقوی نے مزید کہا کہ جنت البقیع میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ازواج، امہات المومنین، حضرت علی کی والدہ، مفسرین قرآن، جنگ احد کے شہدا اور دیگر شہید ہونے والے مزارات ہیں، آج تمام مکاتب کا حکومت وقت سے پرزور مطالبہ ہے کہ جنت البقیع میں شہید ہونے والے مزارات کو فی الفور تعمیر کیا جائے، جو 1925ء میں شہید ہوئے اور آج صرف پاکستان میں ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں مسلمان سعودی عرب میں شہید ہونے والے مزارات کی ایک طویل عرصہ سے دوبارہ تعمیر نہ ہونے پر سراپا احتجاج ہیں، مزارات کی تعمیر کے بعد وہاں پر قرآن پڑھا جائے گا، مناجات ہوں گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نصاب تعلیم میں کسی قسم کی تبدیلی برداشت نہیں کی جائے گی۔ اس موقع پر انہوں نے حکومت سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ مجالس عزا کے دوران علما کرام، ذاکرین کرام، بانیان مجالس کے خلاف بے بنیاد جھوٹے مقدمات بھی خارج کئے جائیں اور میڈیا کے خلاف انتقامی کارروائیوں کا سلسلہ بند کیا جائے کیونکہ میڈیا ملک کا چوتھا ستون ہے جسے سچ کی آواز بلند کرنے کی سزا دی جارہی ہے جس کی ہم پرزور مزمت کرتے ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.