الیکشن میں کسی خاص گروپ کی حمایت یا مخالفت نہیں ہو گی،نگران وزیراعظم

0 48

نگرا ن وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ یقین دلاتا ہوں انتخابی عمل مکمل صاف، شفاف اور آزادانہ ہوگا جب کہ انتخابی عمل میں انتظامی سطح پرکسی خاص گروپ کی حمایت یا مخالفت نہیں کی جائےگی۔

پی ٹی آئی سربراہ امریکا پر سازش کے بیانیے سے خود ہی پیچھے ہٹ گئے، بعض اوقات سیاست دان عوامی حمایت حاصل کرنے کیلئے ایسا مؤقف اپنا لیتے ہیں۔

آئین میں حکومت کی تشکیل اور ہٹائے جانے کا طریقہ درج ہے، پہلی بار کسی بھی وزیراعظم کو آئینی طریقے سے اقتدار سےالگ کیاگیا۔

نگران وزیراعظم کا کہنا تھاکہ فوج ایک منظم ادارہ ہے، مجبوراً مختلف امور میں مدد لینا پڑتی ہے، ہمیں اپنے سویلین اداروں کی استعداد کار بڑھانے کی ضرورت ہے۔

ہم جلد انتخابی عمل میں داخل ہونے جارہے ہیں، یقین دلاتا ہوں انتخابی عمل مکمل صاف، شفاف اور آزادانہ ہوگا، انتخابی عمل میں انتظامی سطح پرکسی خاص گروپ کی حمایت یا مخالفت نہیں کی جائےگی۔

انتخابی حلقہ بندیاں آئینی ضرورت ہیں، انتخابی حلقہ بندیوں پر اعتراض سابق پارلیمنٹ میں قانون سازی کے وقت کیا جاسکتا تھا، ہم نے قانون اور آئین کے مطابق عمل کرنا ہے اور الیکشن کمیشن بھی غیر آئینی کام نہیں کرسکتا۔

افغانستان میں اتحادی افواج کی موجودگی میں بھی15 سال تک پاکستان سرحد پار حملوں کا شکار رہا، پاکستان کے سرحد پار حملوں کو روکنے کیلئے کئی سکیورٹی اقدامات کیے ہیں، افغانستان میں کوئی ایک مرکزی اتھارٹی قائم نہیں بلکہ ایک متحارب گروپ اقتدار میں ہے۔

افغانستان میں استحکام دونوں ممالک کے مفاد میں ہے، کالعدم ٹی ٹی پی کے افغانستان میں ٹھکانے ہیں، افغان عبوری حکومت اپنی سرزمین کسی کےخلاف استعمال نہ ہونے دے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.