بیٹریوں اور شمسی خلیوں کی کارکردگی بہتر کرنے والا نینو ربن

0 41

یونیورسٹی کالج لندن (یو سی ایل) کے سائنس دانوں کا ایک ایٹم جتنا فاسفورس نینو ربن بیٹریوں، سُپر کیپیسیٹر اور شمسی خلیوں کی کارکردگی بہتر کرسکتا ہے۔

صرف فاسفورس پر مشتمل میٹریل سے بہتر انداز میں بجلی نہیں گزاری جا سکتی لہٰذا مختلف مواقع پر ان کے استعمال میں کمی آجاتی ہے۔اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے ٹیم نے معمولی مقدار میں آرسینک کا استعمال کرتے ہوئے فاسفورس کا ایک نیا نینو ربن بنایا۔

جرنل آف دی امیریکن کیمیکل سوسائٹی میں شائع ہونے والی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ نئے نینو ربن سے منفی 140 ڈگری سیلسیئس سے کم درجہ حرارت پر بھی بجلی گزاری جاسکتی ہے، جب کہ یہ خالص فاسفورس سے بنے ربن کی انتہائی کارآمد خصوصیات کو بھی رکھ سکتا ہے۔

تحقیق کے سینئر مصنف ڈاکٹرایڈم کلینسی کا کہنا تھا کہ اس ربن کو پیرووسکائٹ شمسی خلیوں پر بطور تہ استعمال کیا گیا تاکہ سورج سے زیادہ توانائی حاصل کی جا سکے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.