کابینہ کا سزا یافتہ شخص سے ملنے لندن جانا پاکستان کی توہین ہے، عمران خان

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اربوں روپے کرپشن کیسز میں مفرور شخص نواز شریف کی طلبی پر وفاقی کابینہ کا لندن جانا پاکستان کی توہین ہے۔

0 139

جہلم میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ کابینہ کے لوگ عوام کے پیسوں پر لندن جاکر وہاں بیٹھے سزایافتہ شخص اور مجرم سے ہدایت لیں گے، یہ پاکستان کی توہین ہے اور اب غیور قوم اس کے خلاف کھڑی ہوگئی ہے۔

’مریم نواز اور بڑا بھائی فوج کے خلاف بیان دیتا ہے جبکہ چھوٹا بھائی بوٹ پالش کرتا ہے‘

مسلم لیگ ن کی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ’مریم نواز اور بڑا بھائی فوج کے خلاف بیان دیتا ہے اور چھوٹا بھائی بوٹ پالش کرتا ہے، شہباز شریف شرم کرو، میں نے جس میر جعفر کا ذکر کیا وہ تم ہو کیونکہ جیسے انگریزوں نے میر جعفر کو اقتدار پہ بٹھایا ویسے ہی امریکا نے تمھیں اقتدار پر بٹھایا‘۔

سندھ کو زرداری سے آزاد کراؤں گا‘

عمران خان نے آصف زرداری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’جب گیدڑ کی موت آتی ہے وہ شہر کا رخ کرتا ہے، میں سندھ کو آزاد کراؤں گا، تم نے سندھ کو لوٹا، ظلم کیا اور جہاز بھر بھر کے پیسے ، ڈالرز باہر بھیجے، میں اب سندھ آرہا ہوں‘۔

عوام کے درمیان آکر آزاد ہوگیا‘

پی ٹی آئی چیئرمین نے ایک بار پھر کہا کہ ’میں نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ اقتدار سے نکل کر زیادہ خطرناک ہوجاؤں گا کیونکہ وہاں دفتر میں کام کی مصروفیات زیادہ تھیں، بیٹھ بیٹھ کر میرا وزن بھی بڑھ گیا ہے، خدا کا شکر ہے کہ اب میں دوبارہ عوام کے درمیان آکر آزاد ہوگیا ہوں‘۔

بھارت نے ڈس انفارمیشن لیب بنا کر فوج اور عمران خان کو نشانہ بنایا‘

انہوں نے کہا کہ ’بھارت نے ای یو ڈس انفارمیشن لیب بنایا جس نے پاکستان پر تنقید کی، پاکستانی فوج اور مجھے نشانہ بنایا، اُن کی خواہش ہے کہ پاکستان کو تین ٹکڑے ہوجائے، بلوچستان میں دہشت گردی کا مقصد بھی پاکستان کو توڑنا ہے مگر پی ٹی آئی اور فوج کے ہوتے ہوئے پاکستان کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا‘۔

عمران خان نے کہا کہ ’شہباز شریف کہتا ہے میں فوج کے خلاف بیان دیتا ہوں، میرا سب کچھ پاکستان میں ہے اور جو کمایا تھا وہ سب فروخت کر کے ملک لے آیا، میں بھاگ کر کہیں نہیں جاؤں گا، میں تو کہتا ہوں ای سی ایل میں ڈال دو کیونکہ میں باہرجانا نہیں چاہتا‘۔

’روس ہمیں تیس فیصد کم قیمت میں تیل اور گندم دینے پر راضی ہوگیا تھا مگر کیا اب شہباز شریف ماسکو سے بات کرسکتے ہیں؟ وہ ایسا نہیں کرسکتے کیونکہ اس کے لیے شہبازشریف کو امریکا سے اجازت لینا ہوگی‘۔

انہوں نے کہا کہ ’میرے دور میں مودی کی ہمت نہیں تھی کہ وہ پاک فوج کے خلاف بات کرے، ذوالفقار علی بھٹو عوام کے لیے کھڑا ہوا تو اس کے خلاف بھی سازش ہوئی، جس میں فضل الرحمان اور نوازشریف شریک تھے‘۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.