پٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ بدامنی کا سبب بننے کا خدشہ
ملک میں کسی بھی سطح پر مثبت پالیسیاں نظر نہیں آتیں، اگرچہ آئین میں تمام شہریوں کو خوراک کا تحفظ فراہم کیا گیا ، در حقیقت مفت خوراک صرف اشرافیہ کو میسر ہے۔
روپے کی ویلیو تیزی سے گر رہی ہے، صنعتی سرگرمیاں منجمند ہوتی جارہی ہیں، توانائی کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، قرضوں کے انبار لگ رہے ہیں۔
عالمی معاشی بحران نے ہماری برآمدات کو کم کر دیا ہے جبکہ درآمدات مہنگی ہوگئی ہیں، ہمارے قرضے قابل برداشت حد سے باہر نکل رہے ہیں۔
بڑھتی آبادی، کم ہوتے پانی کے وسائل اور تنزلی کا شکار ذراعت کی وجہ سے غذائی تحفظ کا مسئلہ سنگین ہوتا جارہا ہے، کوئی طویل المدتی منصوبہ نظر نہیں آرہا۔
اشرافیہ اپنے طرز حکمرانی پر سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں، خمیازہ غریب عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے، حکمرانوں کو ریونیو حاصل کرنے کیلیے پیٹرول اور بجلی مہنگی کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں سوجھتا۔