چیف جسٹس نے نیب ترامیم کو مشکوک قرار دیدیا

0 107

سوال جواب کے لیے بلائے گئے بندےکو جیل میں کیسے ڈالا جا سکتا ہے؟ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کا نیب پراسیکیوٹر سے استفسار

اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کی جانب سے قومی احتساب بیورو (نیب) کے قانون میں ترمیم سے متعلق اہم ریمارکس سامنے آئے ہیں۔

رہنما مسلم لیگ ن میاں جاوید لطیف کو گرفتاری سے قبل آگاہ کرنے کے حکم کے خلاف نیب اپیل پر سماعت چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں ہوئی۔

نیب پراسیکیوٹر رضوان ستی نے کہا کہ ملزم کو گرفتاری سے پہلے مطلع کرنے کا فیصلہ خلاف قانون ہے، نیب ترمیم کا اطلاق ماضی سےکیا گیا ہے۔

چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ جاوید لطیف کا مقدمہ انکوائری اسٹیج پر تھا، اس وقت گرفتاری نہیں ہو سکتی۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ 3 جولائی 2023 کی ترمیم کے بعد دوران انکوائری بھی گرفتاری ہو سکتی ہے، جس پر جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ جولائی میں ہونے والی نیب ترمیم مشکوک ہیں، 3 جولائی کو کی گئی نیب ترامیم عدالتی فیصلوں سے متصادم ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.