دورِ غیبت میں منزل پانے کیلئے حق گو اور باعمل علماء کی پیروی کریں، آیت اللہ یعقوبی
مرجع عالی قدر آیت اللہ العظمیٰ الشیخ محمد الیعقوبی دام ظلہ نے کہا ہے کہ دورِ غیبت میںحقیقی منزل پانے کیلئے حق گو اور باعمل علماء کی پیروی کریں ۔نجف اشرف میں اپنے مہمانوں سے گفتگو کرتے ہوئے مرجع عالی قدر آیت اللہ العظمیٰ الشیخ محمد الیعقوبی دام ظلہ نے اس امر پر زور دیا کہ دورِ غیبت میں امت کی نجات اور ہدایت صرف انہی علما کے ذریعے ممکن ہے جو علم کے ساتھ عمل کے پیکر ہوں اور جو باطل سے ٹکرانے اور حق کا اظہار کرنے کا حوصلہ رکھتے ہوں۔
انہوں نے فرمایا کہ: جب امام معصوم (عج) پردہ غیبت میں ہوں، تو ایسے فقہاء جو دیانت دار، حق گو، اور زمانے کی پیچیدگیوں کو سمجھتے ہوں، وہی دین کی صحیح نمائندگی کے اہل ہیں۔ ان سے وابستہ رہنا، ان کی رہنمائی میں دین پر عمل کرنا، دراصل امامِ وقت کی غیابی نصرت کے مترادف ہے۔
مرجع عالی قدر آیت اللہ العظمیٰ الشیخ محمد الیعقوبی دام ظلہ نے امت کو خبردار کیا کہ وہ صرف ظاہری خطابت یا شہرت کے دھوکے میں نہ آئیں، بلکہ علما کے کردار، استقامت، اور قولِ حق کی بنیاد پر انہیں پرکھیں۔انہوں نے خاص طور پر نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: "آج کے فتنوں سے بچنے اور دینی تشخص کو باقی رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم اُن علما کے دامن کو تھامیں جو نہ صرف عالم ہیں بلکہ مجاہد، باہمت اور زمانہ شناس بھی ہیں۔
مرجع عالی قدر آیت اللہ العظمیٰ الشیخ محمد الیعقوبی دام ظلہ نے کہا ہے کہ امام علیؑ فرماتے ہیں:”ظلم کے خلاف خاموش رہنا، ظالم کی حمایت کے مترادف ہے۔”تو جو علماء ظلم کے خلاف آواز بلند کرتے ہیں، ان کی خاموشی سے مدد نہ کرنا بھی ایک خیانت کے زمرے میں آتا ہے۔اس لیے تمام مومنین کو ایسے علماء کا ساتھ دینا چاہیے جو دینِ حقیقی کے حقیقی علمبردار ہیں۔
مرجع عالی قدر آیت اللہ العظمیٰ الشیخ محمد الیعقوبی دام ظلہ نے کہا ہے کہ اگر کوئی حق گو عالم سماجی، تعلیمی یا اصلاحی کام کر رہا ہے، تو اُس کے معاون بن جائیں ،جب باطل طاقتیں حق گو علماء پر تہمت لگائیں، یا اُنہیں کمزور کرنے کی کوشش کریں، تو ان کا دفاع کریں اور اس کے ساتھ ساتھ خود بھی حق بات کہنا سیکھنا اور معاشرے میں حق و باطل کی تمیز پیدا کرنا تاکہ علماء اکیلے نہ رہ جائیں۔
مرجع عالی قدر آیت اللہ العظمیٰ الشیخ محمد الیعقوبی دام ظلہ نے کہا ہے کہ آج جب بعض حق گو علماء ظلم، بدعنوانی، یا فرقہ واریت کے خلاف آواز بلند کرتے ہیں تو اُن کی بات کو سننا چاہیے، جذباتی نہیں عقلی سوچ کے ساتھ ۔اُن پر تنقید یا تضحیک سے بچنا چاہیے،مومنین کو ہر پلیٹ فارم پر حمایت کے لیے شعور پیدا کرنا چاہیے۔
مرجع عالی قدر آیت اللہ العظمیٰ الشیخ محمد الیعقوبی دام ظلہ نے کہا ہے کہ حق گو علماء کی حمایت کرنا، دراصل امام زمانہ (عج) کی حمایت ہے۔کیونکہ وہ علماء امام کی نیابت کر رہے ہیں۔جو اُن کے ساتھ کھڑا ہے، وہ امام کے کاروان کا حصہ ہے۔اور جو اُن سے غفلت کرے، وہ خود کو محروم کر بیٹھتا ہے۔
مرجع عالی قدر آیت اللہ العظمیٰ الشیخ محمد الیعقوبی دام ظلہ نے کہا ہے کہ جو اپنے زمانے کے امام کی معرفت کے بغیر دنیا سے رخصت ہوا گویا وہ جاہلیت کی موت مرا۔”یعنی معرفت صرف کتابی علم نہیں، بلکہ دل کی بیداری، فکر کی روشنی، اور امام کے مشن کی سمجھ بوجھ کا نام ہے۔
دورِ غیبت میں "تقویٰ، عدل، اور اخوت کے اصولوں پر عمل کرنا” یہ دراصل ایک مؤمن کا عملی راستہ ہے اس وقت جہاں امام زمانہ (عج) کے منتظرین کو کردار کے ذریعے اپنی وفاداری ثابت کرنی ہے، اس لیے ان تینوں اصولوں کو قرآن، حدیث، اور اقوال معصومین علیھم السلام کی روشنی میں پرکھیں اور اُن کے مطابق باقی ماندہ زندگی گزاریں۔
مرجع عالی قدر آیت اللہ العظمیٰ الشیخ محمد الیعقوبی دام ظلہ نے کہا ہے کہ دور غیبت میں حسد، بغض، فرقہ پرستی اور نفرت کو ختم کریں دوسروں کی خوشی و غم میں زیادہ سے زیادہ شریک ہوں محتاجوں، بیماروں، اور مظلوموں کی ہرممکن مدد کو یقینی بنائیں تاکہ خوشنودی امام زمانہ (عج) نصیب ہو۔