چینی کمپنی کا پاکستانی بحری صنعت میں بڑی سرمایہ کاری کیلئے اظہار دلچسپی

0 16

چین کی ایک معروف تعمیراتی کمپنی نے پاکستان کی بحری صنعت میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔

خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کی معاونت سے پاکستان اور چین کے درمیان بڑھتے ہوئے معاشی تعاون کے تحت، چینی کمپنی کی جانب سے کراچی پورٹ، پورٹ قاسم اور گوادر جیسے اہم بندرگاہی مراکز میں سرمایہ کاری کے مختلف مواقع کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

ان بندرگاہوں کو سرمایہ کاروں کیلئے نہایت پرکشش قرار دیا گیا ہے، جو خطے میں تجارت، سیاحت اور بحری سرگرمیوں کو نئی بلندیوں تک لے جا سکتے ہیں۔

اس ضمن میں ایک اہم اور انقلابی تجویز سامنے آئی ہے جس کے تحت پورٹ قاسم پر نمکین پانی کو پینے کے قابل بنانے کیلئے ایک ’’ڈی سیلینیشن پلانٹ‘‘ لگانے پر غور کیا جا رہا ہے، چین نے اس منصوبے کے ذریعے پاکستان کو پانی کی قلت کے دیرینہ مسئلے کے حل کیلئے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔

یہ جدید پلانٹ نہ صرف صنعتی ضروریات کیلئے پانی فراہم کرے گا بلکہ مقامی آبادی کی گھریلو ضروریات کو بھی پورا کرنے میں مدد دے گا، اس منصوبے سے نہ صرف مقامی لوگوں کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے بلکہ بحری صنعت سے منسلک بنیادی ڈھانچے (انفراسٹرکچر) کی ترقی بھی ممکن ہو سکے گی۔

یہ منفرد اور اہم سرمایہ کاری منصوبہ پاکستان کی ماحولیاتی پالیسی اور موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف مزاحمتی اہداف سے ہم آہنگ ہے، بندرگاہی ترقی کے ساتھ ساتھ یہ منصوبہ بحری سیاحت کے فروغ میں بھی معاون ثابت ہوگا، جو پاکستان کے ساحلی علاقوں کی معیشت میں مثبت تبدیلی لانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

چین اور پاکستان کی وزارت بحری امور نے مستقبل میں بھی مشترکہ ترقیاتی منصوبوں پر مل کر کام جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان سٹریٹجک شراکت داری مزید مستحکم ہوگی۔

ایس آئی ایف سی کے مؤثر اقدامات اور چین کی دلچسپی کے باعث پاکستان کے بحری شعبے میں ترقی کی نئی راہیں کھلنے لگی ہیں، جو عالمی سرمایہ کاروں کے لئے بھی پاکستان کو ایک پرکشش منزل کے طور پر پیش کر رہی ہیں۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.