سنگاپور کے صدر نے پارلیمنٹ تحلیل کردی، 3 مئی کو عام انتخابات کا بھی اعلان کر دیا۔
عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق سنگاپور کے صدر نے وزیر اعظم کے مشورے پر پارلیمنٹ کو تحلیل کیا، کاغذاتِ نامزدگی 23 اپریل تک جمع کرائے جاسکیں گے، جس کے بعد نو روزہ انتخابی مہم چلے گی اور 2 مئی کو کسی انتخابی سرگرمی کی اجازت نہیں ہوگی تاکہ 3 مئی کو ووٹرز بغیر کسی مداخلت کے فیصلہ کر سکیں۔
خیال رہے کہ یہ سنگاپور کی آزادی کے بعد 14واں عام انتخاب ہوگا اور طویل عرصے سے خدمات انجام دینے والے وزیر اعظم لی سین لونگ کے بعد پہلا انتخاب ہوگا۔
لارنس وونگ جنہوں نے گزشتہ برس وزارتِ عظمیٰ کا عہدہ سنبھالا معیشت، مہنگائی، رہائش، محنت کی منڈی میں تبدیلیوں اور ایک عمر رسیدہ معاشرے میں صحت کی بڑھتی ہوئی ضروریات جیسے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے مضبوط عوامی مینڈیٹ کے خواہاں ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق حکمران جماعت PAP کو حالیہ برسوں میں سیاسی سکینڈلز کا سامنا بھی کرنا پڑا ہے جن میں ایک سینئر وزیر کے خلاف بدعنوانی کی تحقیقات اور دو ارکانِ پارلیمنٹ کا ناجائز تعلقات کے باعث مستعفی ہونا شامل ہیں۔
اس کے باوجود توقع کی جا رہی ہے کہ حکمران جماعت پیپلز ایکشن پارٹی ایک بار پھر اقتدار میں واپس آئے گی جو 1959ء میں آزادی کے بعد سے مسلسل حکومت میں ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ انتخابات 2020 میں ہوئے تھے جس میں حکمران جماعت نے 93 میں سے 83 نشستیں جیتی تھیں جب کہ اپوزیشن جماعت ورکرز پارٹی کو صرف 10 نشستیں ملی تھیں۔